اداکارہ سلمیٰ ہائیک نے انکشاف کیا کہ انہوں نے اپنے ارب پتی شوہر فرانسوا-ہنری پینو کے ساتھ شادی کے وقت کوئی پیشگی معاہدہ نہیں کیا۔
اداکارہ سلمیٰ ہائیک نے حال ہی میں دی وال اسٹریٹ جرنل کو دیے گئے ایک انٹرویو میں اپنے شوہر، کیرنگ کے سی ای او فرانسوا-ہنری پینوکے ساتھ شادی اور مالی معاملات کے بارے میں تفصیلات بتائیں۔
یہ جوڑا 2009 میں شادی کے بندھن میں بندھا اور انہوں نے کوئی پیشگی معاہدہ (پرینیوپ) نہیں کیا۔ سلمیٰ ہائیک نے اپنی شادی کے دوران اپنے مالی معاملات الگ رکھے۔ فلموں میں اپنے کرداروں اور فلاحی کاموں کے لیے مشہور سلمیٰ ہائیک نے بتایا کہ وہ اکثر اپنی دولت کو آزادانہ طور پر بڑھانے کے لیے خود کو متحرک محسوس کرتی ہیں۔
سلمیٰ ہائیک نے کہا، “میں اپنی زندگی کے بہت سے پہلوؤں کی خود حمایت کرتی ہوں، ان کا کہنا تھا کہ مجھ پر ایک مخصوص مقدار میں پیسہ کمانے کا دباؤ ہوتا ہے اور مجھے یہ پسند ہے اور اب میں نے فیصلہ کیا ہے کہ میں مزید پیسہ کمانا چاہتی ہوں۔
شوہر کی تقریباً 21.8 بلین ڈالر کی دولت کے باوجود سلمیٰ ہائیک نے اپنی مالی کامیابی کے خواب کو اجاگر کیا۔ اپنی بیٹی ویلنٹینا کے جوان ہونے کے قریب ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اداکارہ نے بتایا کہ وہ کاروباری منصوبوں کی تلاش کر رہی ہیں حالانکہ ان کی تفصیلات ابھی سامنے نہیں آئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ شوہر ان کی امنگوں کی حمایت کرتے ہیں ۔
اداکاری کے علاوہ سلمیٰ ہائیک فلاحی کاموں میں بھی سرگرم ہیں اور کیرنگ فاؤنڈیشن کے لیے قابلِ ذکر وقت وقف کرتی ہیں، جو صنفی بنیادوں پر تشدد کے خاتمے پر مرکوز ہے۔ حال ہی میں انہوں نے نیویارک میں منعقدہ سالانہ فنڈ ریزنگ ڈنر کے انعقاد میں اہم کردار ادا کیا، جس سے تقریباً 3 ملین ڈالر جمع ہوئے۔
اگرچہ سلمیٰ ہائیک ایک امیر گھرانے سے آئیں لیکن اپنے کیریئر کے ابتدائی دنوں میں انہیں مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، سلمیٰ ہائیک نے کہا، “بہت زیادہ پیسہ ہونے کی خوشی یہ تھی کہ مجھے پیسے کے بارے میں سوچنا نہیں پڑتا تھا” لیکن انہوں نے اعتراف کیا کہ اس سے اجنبیوں کی توجہ بھی بڑھ گئی جو انہیں ایک مخصوص اشرافیہ کے حلقے کا حصہ سمجھنے لگے۔