کورونا کے کیسز بڑھ رہے ہیں، تعلیمی اداروں سے متعلق فیصلہ مشاورت سے ہوگا، سعید غنی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Education Department Sindh

کراچی :وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی کی زیرصدارت محکمہ تعلیم کی اسٹیرنگ کمیٹی کا اجلاس جاری ،صوبائی وزیر تعلیم کا کہنا ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ صوبہ سندھ میں تعلیم کے حوالے سے تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے تمام فیصلے کئے جائیں۔

اجلاس میں سیکرٹری تعلیم سندھ احمد بخش ناریجو، سیکرٹری کالجز سندھ سید باقر نقوی ، تمام نجی اسکولز کی ایسوسی ایشنز کے عہدیداران، محکمہ تعلیم کے اعلیٰ افسران، بورڈ و یونیورسٹیز کے چیئرمینزو سیکریٹری سمیت کمیٹی کے ممبران نے شرکت کی۔

اجلاس میں موسم سرماکی تعطیلات کے حوالے سے وفاقی حکومت کی این سی او سی کے اجلاس کے حوالے سے کئے جانے والے فیصلوں اور اسی حوالے سے 23 نومبر کو ہونے والی میٹنگ کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا جارہا ہے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرتعلیم سندھ سعید غنی نے کہا کہ گذشتہ اجلاس میں سندھ نے اپنا موقف پیش کیا تھا اور دیگر صوبوں کا اپنا اپنا موقف تھا۔اس اجلاس میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا اور 23 نومبر تک کے لئے تمام صوبوں سے مشاورت کے بعد حتمی فیصلہ کیا جانے پر اتفاق ہوا ہے۔

اب وفاق کی جانب سے موسم سرما کی تعطیلات 25 دسمبر سے 10 جنوری تک کرنے کا کہا جارہا ہے البتہ 25 نومبر سے 24 دسمبر تک اسکولز میں بچوں کو بھیجنے کی بجائے انہیں گھروں پر تعلیم دینے اور اس دوران اسکولز میں اساتذہ کو آنے اور والدین کو ہر ہفتہ اسکولز سے ہوم ورک لینے کے حوالے سے وفاق کا موقف ہے۔

مزید پڑھیں:پاکستان میں کورونا کے 2 ہزار 843 نئے کیسز رپورٹ، 42 مزید شہری جاں بحق

سعید غنی نے کہا کہ اس وقت کورونا کے کیسز بڑھ رہے ہیں اس میں کوئی دو رائے نہیں ہے،گذشتہ دنوں کے اعداد و شمار کو دیکھا جائے تو یہ 3.7 فیصد تک بھی گئے ہیں۔

آج کا اجلاس بلانے کا اصل مقصد تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرکے سندھ صوبے کا موقف وضع کرنا ہے۔

ہم چاہتے ہیں کہ صوبہ سندھ میں تعلیم کے حوالے سے تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے تمام فیصلے کئے جائیں۔

Related Posts