کراچی:صوبائی وزیرسعیدغنی نےپریس کانفرنس کرتےہوئےکہاکہ پنجاب میں 6 ہزارسےزائدغیرقانونی آبادیاں ہیں،جنہیں ریگولرکرنےکیلئےآرڈیننس لایاگیا،اگرسندھ حکومت کوئی آرڈینشن لاتی ہےتواعتراض کیوں کیاجاتاہے،لوکل گورنمنٹ قانون پربہت شورکیاجارہاہے،گورنرسندھ کوآرڈیننس کاپہلےبغورمطالہ کرناچاہیے۔
اس موقع پرانہوں نےکہاکہ بلڈنگ آرڈیننس سندھ بھرمیں نافذالعمل ہوگا،عمارتوں کی تعمیرپرکمیشن بنایاجارہاہےجس کی سربراہی ریٹائرجج کرےگا،پنجاب میں کمیشن کی سربراہی ریٹائرجج کرےتوحلال،سندھ میں کرےتوحرام کیوں ہوجاتاہے؟اب لوگ خود اس کمیشن سےرجوع کرینگےاورکمیشن تعمیرات سےمتعقل دستاویزات اورمعاملات کودیکھ کرفیصلہ کرےگا۔
انہوں نےمزیدکہاکہ میئرکاالیکشن کوئی بھی لڑسکتاہے،اس کیلئےضروری نہیں کہ وہ کونسل کاممبرہو،سندھ حکومت بلدیاتی امیدواروں کومزیدبااختیاربناناچاہتی ہے،کوئی ضدنہیں کہ کےایم سی کےاسپتال سندھ حکومت کےپاس ہوں اگریہ بہترکام کرینگےتوعوام کوفائدہ ہوگا۔
انہوں نےمزیدکہاکہ ایس بی سی اے،واٹربورڈاورسالڈویسٹ کےالگ الگ قانون ہیں اگرمیئرکاکوئی کرداران اداروں میں رکھناہےتوقوانین میں تبدیلی کرنی ہوگی۔
اس موقع صوبائی وزیرسعیدغنی نےوفاقی حکومت کوتنقیدکانشانہ بناتےہوئےکہاکہ وفاق نےجوائنٹ سیکشن میں چوری سےبل منظورکرائے،کوشش ہےکہ صوبائی حکومت اپنااورمقامی حکومت اپناکام کرے۔
یہ بھی پڑھیں:نیابلدیاتی ترمیمی آرڈیننس نامنظور،ایم کیوایم پاکستان کااحتجاج