سعد بیگ۔ دنیائے کرکٹ کے افق پر پاکستان کا ابھرتا ہوا ستارہ

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

pakistan U16

پاکستان میں کرکٹ سے بے پناہ محبت کی جاتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ آج ہر نوجوان جونہی شعور کو چھوتا ہے تو اس کا پہلا خواب کرکٹر بننا ہی ہوتا ہے یوں تو ملک میں تقریباً ہر دوسرا شخص کرکٹ کھیلتا ہے لیکن ان میں سے بہت کم لوگ پروفیشنل کرکٹر بننے کے خواب کی تعبیر تک پہنچتے ہیں۔

ایسا ہی ایک نام سعدبیگ ہے، سندھ انڈر 16 کے کھلاڑی کپتان سعد بیگ اپنے کھیل کے ذریعے بہت جلدی کرکٹ کے افق پر ابھر کر سامنے آئے ہیں اور انہوں نے اپنی پرفارمنس کی وجہ سے لوگوں کی توجہ حاصل کرلی ہے۔

ایم ایم نیوز نے اس نوجوان ستارے سے کے ساتھ بات چیت کیلئے ایک خصوصی نشست کا اہتمام کیا جس کا احوال پیش خدمت ہے۔

ایم ایم نیوز :آپ کب سے کرکٹ کھیل رہے ہیں؟
سعد بیگ: میں بچپن سے کرکٹ کھیل رہا ہوں اور جب شوق بڑھ گیا تو میں نے کسٹمز اکیڈمی میں داخلہ لیاتو وہاں 7 سے 8 سال وہیں کھیلا اور بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملااس کے بعد میں نے کراچی انڈر13 کے ٹرائل دیئے اور سلیکشن کے بعد 3 سال انڈر13 کھیلی اور قیادت بھی کی اس کے بعد میں انڈر 16 میں آگیا۔

ایم ایم نیوز :کس کھلاڑی سے مرغوب ہوکر کرکٹ کھیلنے کا فیصلہ کیا ؟
سعد بیگ: کسی خاص کھلاڑی کو دیکھ کریا متاثر ہوکر تو کرکٹ نہیں شروع کیا بلکہ مجھے بچپن سے کرکٹ کھیلنے کا شوق تھا لیکن اب بابر اعظم میری فیورٹ کھلاڑی ہیں، ان کی بیٹنگ بہت پسند ہے اور میں ان کی ویڈیوز دیکھ کر سیکھنے کی کوشش کرتا ہوں۔

ایم ایم نیوز: کیپنگ یا بیٹنگ کس شعبے میں زیادہ مزہ آتا ہے ؟
سعد بیگ: وکٹ کیپنگ کی نسبت مجھے بیٹنگ کرنے میں زیادہ مزہ آتا ہے اور جب لمبی اننگ کھیلوں تو مزہ دوبالا ہوجاتا ہے۔

ایم ایم نیوز: کیا وکٹ کیپر اچھا کپتان ثابت ہوسکتا ہے ؟
سعد بیگ: وکٹ کیپر کا کرکٹ میں سب سے اہم کردار ہوتا ہے، ایک وکٹ کیپر وکٹوں کے پیچھے رہ کر پوری ٹیم کو ساتھ لیکر چلتا ہے اور جب کپتان بن جائے تو ایک بڑی ذمہ داری آجاتی ہے اس لئے مجھے تو بطور وکٹ کیپر کپتان کوئی مسئلہ پیش نہیں آیا اور میرے خیال میں وکٹ کیپر اچھا کپتان ثابت ہوسکتا ہے۔

ایم ایم نیوز :ویمنز اور انڈر 16 بوائز ٹیم کے میچ پرکیا کہیں گے ؟
سعد بیگ: ہم نے ویمنز کرکٹ ٹیم کے ساتھ 4 میچ کھیلے جن میں دو ایک روزہ اور 2 ٹی ٹوئنٹی میچ تھے، ونڈے تو ہم دونوں ہار گئے تھے لیکن ٹی ٹوئنٹی دونوں ہم نے جیت لئے تھے۔پہلے ایک روزہ میچ میں چار رنز بناسکا لیکن اس کے بعد پہلے ٹی ٹوئنٹی میں میں نے 89رنز، دوسرے ایک روزہ میچ میں 46 اور آخری ٹوئنٹی ٹوئنٹی میں 79رنز بنائے تھے۔

ایم ایم نیوز :پاکستان سپر لیگ میں آپ کی فیورٹ ٹیم کونسی ہے ؟
سعد بیگ: کراچی سے تعلق کی وجہ سے شروع سے کراچی کنگز ہی فیورٹ رہی ہے اور میری خواہش ہوتی ہے کہ کراچی کنگز ہی کامیاب ہو۔ گزشتہ سال کی طرح اس بار بھی کراچی ہی پاکستان سپر لیگ کا فاتح ہوگا۔

ایم ایم نیوز :اب تک کرکٹ میں کیا کیا کامیابیاں حاصل کی ہیں ؟
سعد بیگ: میرے 4 سالہ کیریئر میں انڈر13 کے پہلے سال بیسٹ وکٹ کیپر اور انڈر16 کے پہلے سال میں بیسٹ بیٹسمین تھالیکن میں اب مزید محنت کررہا ہوں اور اپنی کارکردگی کو زیادہ سے زیادہ بہتر بناکر قومی کرکٹ ٹیم میں جگہ بنانا چاہتا ہوں۔

ایم ایم نیوز :کیا وکٹ کیپنگ بہت مشکل شعبہ ہے ؟
سعد بیگ: وکٹ کیپر کو وکٹوں کے پیچھے رہ کرپورے گراؤنڈکو دیکھنا ہوتا ہے اور بیٹنگ میں بھی ذمہ داری ادا کرنی ہوتی ہے اور دیگر شعبوں کی نسبت وکٹ کیپر کو زیادہ محنت کرنی پڑتی ہے۔

وکٹ کیپنگ مشکل نہیں بس زیادہ پریکٹس کی ضرورت ہوتی ہے اور اگر آپ میں شوق اور لگن ہو اور محنت کا جذبہ رکھتے ہوں تو کوئی بھی کام مشکل نہیں ہے۔

ایم ایم نیوز :عالمی سطح پر آپ کی پسندیدہ ٹیم کونسی ہے ؟
سعد بیگ: میری پسندیدہ ٹیم آسٹریلیا ہے، میں کبھی بھی آسٹریلیا کو اپنے معیار سے گرتے ہوئے نہیں دیکھا، چاہے کچھ بھی ہو ان کے ایک دو کھلاڑی بھی میچ نکال دیتے ہیں اس لئے آسٹریلیا میری فیورٹ ٹیم ہے۔

ایم ایم نیوز : نوجوان اپنی فٹنس کی دیکھ بھال کیسے کرسکتا ہے؟
سعد بیگ: کوئی بھی کھیل ہو اس میں فٹنس بہت زیادہ اہمیت رکھتی ہے اور آجکل کی کرکٹ میں فٹنس بہت ضروری ہے۔سخت محنت اور پریکٹس کے ساتھ ساتھ آپ کو فٹنس کیلئے روزکم سے کم 4 گھنٹے پریکٹس لازمی کرنی چاہیے اور اپنی فٹنس کو برقرار رکھنے کیلئے بھرپور محنت کرنی چاہیے۔

Related Posts