شمالی شام میں ترکی اور روس کی افواج کے درمیان گولہ باری کا تبادلہ

مقبول خبریں

کالمز

zia
جنوبی شام پر اسرائیلی قبضے کی تیاری؟
Eilat Port Remains Permanently Shut After 19-Month Suspension
انیس (19) ماہ سے معطل دجالی بندرگاہ ایلات کی مستقل بندش
zia-1-1-1
دُروز: عہدِ ولیِ زمان پر ایمان رکھنے والا پراسرار ترین مذہب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

russia turkih forces
شمالی شام میں ترکی اور روس کی افواج کے درمیان گولہ باری کا تبادلہ

ماسکو: شام میں الرقہ صوبے کے شہر عین عیس میں ایک فوجی اڈے پر تعینات روسی فورسز نے ترکی کی فوج اور اس کے ہمنوا شامی گروپوں کو بم باری کا نشانہ بنایا ہے۔جواب میں ترکی کی جانب سے بھی گولہ باری کی گئی۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق شام میں انسانی حقوق کے گروپ المرصد نے یہ تصدیق کی کہ روسی فوجی اڈے کی جانب سے ترکی کے ہمنوا گروپوں کے ٹھکانوں پر 5 راکٹ داغے گئے۔

اس پر ترکی نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے 5 راکٹ داغے جو روسی اڈے کے احاطے میں گرے۔المرصد کو یہ بھی معلوم ہوا کہ روسی فورسز اور سیرین ڈیموکریٹک فورسز (ایس ڈی ایف) کے درمیان ایک اجلاس ہوا۔

اس موقع پر روسی فورسز نے باور کرایا کہ ترکی کی فورسز اور اس کے ہمنوا گروپوں کے پیچھے نہ ہٹنے کی صورت میں انہیں نشانہ بنایا جائے گا۔روسی فورسز شمالی شام میں سیکورٹی اقدامات میں شریک ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: شام میں اسدی اور روسی فوج کے حملوں میں21شہری جاں بحق

اس دوران ترکی کی فورسز اور اس کے ہمنوا گروپوں ، اور سیرین ڈیموکریٹک فورسز کے درمیان سیف زون کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔انقرہ نے شمالی شام میں کرد گروپوں کے خلاف حملہ شروع کیا تھا، یہ گروپ دباؤ کے تحت پیچھے ہٹ گئے۔

بعد ازاں واشنگٹن اور ماسکو کی جانب سے مداخلت سامنے آئی تا کہ شمالی شام میں سرحد سے 30 کلو میٹر اندر تک ایک سیف زون کے قیام پر عمل درامد ہو سکے۔ اس کوشش کا مقصد ترکی کی سرحد پر کرد گروپوں کی موجودگی کے حوالے سے انقرہ کے اندیشوں کو دور کرنا ہے۔

Related Posts