ماسکو: روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا ہے کہ یوکرین میں ”فوجی آپریشن“ کے دوران ضرورت پڑنے پر ہم بھی کلسٹر بم استعمال کرسکتے ہیں۔ ہمارے پاس اس قسم کے بموں کا کافی ذخیرہ موجود ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکا کی جانب سے ممنوعہ کلسٹر ہتھیار ملنے کی خبر سامنے آنے کے بعد روسی صدر نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ ہم کلسٹر بموں کا ذخیرہ ضرورت پڑنے پر استعمال کریں گے۔
ہندو انتہا پسندوں کے نزدیک مہنگائی کے ذمے دار بھی مسلمان
گفتگو کے دوران روسی صدر نے کہا کہ اگر ہمارے خلاف یوکرین آپریشن کے دوران کلسٹر ہتھیاروں کا استعمال کیا جاتا ہے، تو جوابی کارروائی کا حق ہمیں بھی ہے۔ یوکرین روس کے خلاف کامیابی حاصل نہیں کرسکا۔
صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا کہ کامیابی نہ ملنے پر امریکا نے یوکرین کو کلسٹر ہتھیار تھما دئیے جبکہ ہم کلسٹر ہتھیاروں کا استعمال جرم سمجھتے ہیں۔ اس قسم کے بم بڑی تعداد میں موجود ہونے کے باوجود روس نے کبھی ان کا استعمال نہیں کیا۔
عالمی سطح پر کلسٹر بموں کی ہولناکی کے باعث انہیں ممنوعہ قرار دیا گیا ہے۔ کلسٹر بموں کے استعمال کے باعث عام شہریوں، خصوصاً بچوں اور خواتین کی ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ رہتا ہے کیونکہ یہ بم طویل عرصے تک پھٹے بغیر پڑے رہتے ہیں۔
جب ان بموں کو خواتین یا بچے ہاتھ لگاتے ہیں تو ان کے فعال ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔ عام شہری بھی ناواقفیت کے باعث ایسے بموں سے چھیڑ چھاڑ کرتے ہیں جس کے نتیجے میں بم پھٹ جانے اور شدید جانی نقصان کے خدشات رہتے ہیں۔