جنرل سلیمانی کے انتقال پر اظہارِ تعزیت: روسی عسکری حکام ایرانی سفارت خانے پہنچ گئے

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ایرانی کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کے انتقال پر اظہارِ تعزیت کے لیے روسی عسکری حکام کا وفد ایرانی سفارت خانے میں پہنچ گیا جہاں حکام نے ایرانی جنرل کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

روس کے دارالحکومت ماسکو میں واقع ایرانی سفارت خانے میں روسی عسکری وفد کی آمد ایک بڑی پیش رفت قرار دی جارہی ہے، روسی حکام نے ماسکو میں جنرل سلیمانی کی امریکا کے ہاتھوں ہلاکت پر ایرانی سفارتکاروں سے تعزیت کا اظہار کیا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے احکامات پر ایران کے جنرل سلیمانی کی گاڑی پر حملہ کیا گیا۔ کمانڈر کی وفات کے بعد روسی وفد کی طرف سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے ایرانی ایمبیسی کو پھولوں کا تحفہ بھی پیش کیا گیا۔

روسی حکام کے وفد کے ساتھ جنرل سلیمانی کی وفات پر اظہارِ تعزیت کے لیے روس کے عسکری اہلکار پھولوں کے ساتھ گئے اور جنرل سلیمانی کی وفات پر افسوس کا اظہار کیا۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل ایرانی کمانڈر جنرل سلیمانی کی ہلاکت پر غم و غصے کے پیش نظر ایران نے 2015ء میں دستخط کردہ جوہری معاہدہ منسوخ کرنے کا اعلان کر دیا۔ ایرانی حکومت نے یورینیم افزودگی جاری رکھنے کا عندیہ دے دیا۔

سن 2015ء میں ایران نے بین الاقوامی سطح پر ایٹمی ڈیل کرتے ہوئے اقرار کیا کہ یورینیم کی افزودگی یا ایٹم بم بنانے کے حوالے سے کام نہیں ہوگا، ایران کبھی ایٹمی طاقت نہیں بنے گا، تاہم ایران اب اس معاہدے پر عمل نہیں کرے گا۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ایران نے ایٹم بم بنانے اور یورینیم افزودگی کے حوالے سے تمام تر حدود و قیود کی پابندی سے دستبرداری کا اعلان کیا ہے۔ ایرانی حکومت کے مطابق جنگ میں پہل امریکا نے کی، امریکی حکومت جواب کے لیے تیار رہے۔

مزید پڑھیں: ایران نے 2015ء کا جوہری معاہدہ منسوخ کردیا

Related Posts