امریکی صدر کا پوٹن کو جنگی مجرم کہنے پر روس کا سخت ردعمل سامنے آگیا

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

امریکی صدر کا پوٹن کو جنگی مجرم کہنے پر روس کا سخت ردعمل سامنے آگیا
امریکی صدر کا پوٹن کو جنگی مجرم کہنے پر روس کا سخت ردعمل سامنے آگیا

ماسکو: ماسکو نے امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے روسی صدر پوٹن کو جنگی مجرم کہنے پر شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے اور اسے ناقابل قبول اور ناقابل معافی قرار دیا ہے۔

بین الاقوامی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن نے گزشتہ روز وائٹ ہاس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایک صحافی کے سوال کے جواب میں کہا کہ ان کے خیال میں ولادیمیر پوٹن ایک جنگی مجرم ہیں۔

روسی صدر کے پریس سیکرٹری دیمتری پیسکوف نے کہا کہ ماسکو سمجھتا ہے کہ یہ بیان ناقابل قبول اور ناقابل معافی ہے اور یہ کہ یہ بیان بازی ایک ایسے ملک کا سربراہ کررہا ہے جس کے بموں سے دنیا بھر میں لاکھوں افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

دوسری جانب یوکرین پر روسی حملے کے تناظر میں نیٹو ممالک کے وزرائے دفاع کا خصوصی اجلاس گزشتہ روز ہوا۔ میڈیارپورٹس کے مطابق روسی حملے کے مشرقی یورپ پر اثرات اس اجلاس کا مرکزی موضوع تھا۔

مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے مطابق اس وقت امریکا کے ایک لاکھ فوجی یورپ میں موجود ہیں، جن میں سے 40 ہزار نیٹو کمانڈ کے تحت تعینات ہیں۔

اس اجلاس میں روسی حملے کے قلیل اور طویل المدتی اثرات کا جائزہ لیا گیا۔ نیٹو کی طرف سے کہا گیا کہ اس پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ تنازعے کو یوکرینی سرحد سے باہر نہ پھیلنے کو یقینی بنایا جائے۔

مزید پڑھیں: ہمارا ملک نیٹو کا رکن نہیں، نہ ہی بن سکتا ہے۔یوکرینی صدر کا اعتراف

آئندہ ہفتے نیٹو اتحاد میں شریک ممالک کے سربراہوں کا غیر معمولی اجلاس برسلز میں منعقد ہو رہا ہے۔

Related Posts