ایبٹ آباد: صدرآزاد جموں وکشمیر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ بھارت کی انتہاء پسند ہندو تنظیم راشٹریہ سویم سیوک سنگھ لاکھوں مردوں اور عورتوں کو فوجی تربیت دے کر پاکستان کو صفحہ ہستی سے مٹانے کی دھمکیاں دے رہی ہے۔
ایبٹ آبادمیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر آزادکشمیر نے کہا کہ اس سال پانچ اگست کو بھارت نے مقبوضہ کشمیر پر چڑھائی کر کے مقبوضہ ریاست پر قبضہ کیا، عوام کے محصور کیا اور ریاست کو دو حصوں میں تقسیم کر کے اسے اپنی کالونی میں تبدیل کیا۔
یہ سب کچھ ایک بڑے منصوبے کا حصہ ہے جس کا مقصد کشمیریوں کا منظم قتل عام کرنا اور انہیں کشمیر چھوڑنے پر مجبور کرنا ہے۔ جموں وکشمیر کے مسلمان گزشتہ 132سال غلامی اور جبر کی زندگی کے خاتمہ اور آزادی اور وقار کی زندگی بسر کرنے کی خواہش لے کر جدوجہد کر رہے ہیں۔
صدر آزادکشمیر نے کہا کہ اس وقت مقبوضہ جموں وکشمیر میں ہزاروں نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ پوری سیاسی قیادت بھی پابند سلاسل ہے۔ 1947ء سے اب تک پانچ لاکھ سے زیادہ کشمیریوں نے صرف اس لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا کہ وہ پاکستان کا حصہ بننا چاہتے ہیں۔
صدر آزادکشمیر نے شرکائے تقریب کو بتایا کہ اس وقت عالمی ذرائع ابلاغ مقبوضہ جموں وکشمیر کی حقیقی تصویر پیش کر رہے ہیں جبکہ امریکی کانگریس سمیت دنیا کی بااثر پارلیمانز میں کشمیریوں کے حقوق کے لئے آوازیں بلند ہو رہی ہیں۔ لیکن بدقسمتی سے اقوام متحدہ اور دنیا کی اہم دارالحکومت اس سلسلے میں خاموش ہیں یا ان کا کشمیر کے بارے میں ردعمل مایوس کن ہے۔
بھارت کے ہندوتوا نظریہ پر روشنی ڈالتے ہوئے صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ اس نظریہ کے پرچارک نہ صرف کشمیر اور پاکستان کے مسلمانوں کے کچلنا چاہتے ہیں بلکہ وہ پورے جنوبی ایشیاء سے اسلام کے ماننے والوں کا خاتمہ چاہتے ہیں۔
مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی محاصرے کا132واں روز، صورتحال بدستور ابتر