انعام اور منافع کا لالچ! شہریوں سے 20 ارب روپے کے آن لائن فراڈ میں ملوث ملزمان کیسے پکڑے گئے؟

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Rs20 bln online fraud, NCCIA arrested two in Multan
ONLINE

ملتان: نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) نے 20 ارب روپے کے بڑے آن لائن فراڈ میں ملوث دو ملزمان کو ملتان سے گرفتار کر لیا ہے جبکہ تیسرے اہم ملزم کی تلاش جاری ہے۔

گرفتار کیے گئے افراد کی شناخت سمر عباس اور اس کے معاون کے طور پر ہوئی ہے جنہیں ایک ہدفی کارروائی کے دوران حراست میں لیا گیا۔ تیسرے مطلوب ملزم عبدالٰہی کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

حکام کے مطابق سمر عباس ایک سال سے فرار تھا اور بالآخر ضلع لیّہ میں گرفتار کیا گیا۔ این سی سی آئی اے کے مطابق ملزمان جنوبی پنجاب کے شہریوں کو منافع بخش سرمایہ کاری کے جھوٹے خواب دکھا کر فرضی آن لائن تجارتی منصوبوں میں سرمایہ لگوانے پر آمادہ کرتے تھے اور اس طریقے سے اربوں روپے کا دھوکہ دیا گیا۔

این سی سی آئی اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر کے مطابق اس بڑے آن لائن فراڈ کے خلاف اب تک سیکڑوں شکایات درج ہو چکی ہیں اور اسے خطے کی تاریخ کے بڑے سائبر فراڈز میں سے ایک قرار دیا جا رہا ہے۔

ملزمان نے جدید ڈیجیٹل طریقے استعمال کرتے ہوئے عوام کو دھوکہ دیا اور آن لائن سرمایہ کاری کے بڑھتے رجحان سے فائدہ اٹھایا۔ اس کارروائی کو پاکستان میں بڑھتے ہوئے سائبر جرائم کے خلاف قومی سطح پر جاری کوششوں کا حصہ قرار دیا جا رہا ہے۔

حال ہی میں این سی سی آئی اے نے ایف بی آئی اور ڈچ پولیس کے ساتھ مل کر ہارٹ سینڈر گروپ نامی ایک بین الاقوامی سائبر مجرمانہ نیٹ ورک کا بھی قلع قمع کیا، جو ملتان اور لاہور سے سرگرم تھا۔

یہ 20 ارب روپے کا فراڈ ایک بار پھر اس حقیقت کو اجاگر کرتا ہے کہ عوام کو آن لائن سرمایہ کاری کے جھانسوں سے بچانے کے لیے فوری طور پر سائبر سیکورٹی اقدامات اور آگاہی مہمات کی ضرورت ہے۔

حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ کسی بھی سرمایہ کاری سے پہلے پلیٹ فارم کی درستگی کی تصدیق کریں اور کسی بھی مشکوک سرگرمی کی فوری اطلاع متعلقہ اداروں کو دیں۔

دوسری جانب ایک علیحدہ کارروائی میں پاکستان کی خفیہ ایجنسیوں نے این سی سی آئی اے ملتان کے ساتھ مل کر ایک عالمی سائبر جرائم نیٹ ورک کو بے نقاب کر دیا۔ اس نیٹ ورک کے 21 رکنی گروہ میں سے 5 ارکان محمد اسلم، عدیل عزیز، اسامہ نواز، عبدالمعیز اور شعیب نذیر کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

تحقیقات کے مطابق اس نیٹ ورک کی قیادت رمیز شہزاد نامی شخص کر رہا تھا اور یہ گروہ غیر ملکی شہریوں، خاص طور پر امریکی افراد کو ہدف بنا کر ملٹی ملین ڈالرز کا فراڈ کر رہا تھا۔

Related Posts