شاعر قوم مصور پاکستان علامہ اقبال نے بجا فرمایا تھا کہ ‘ذرا نم ہو تو یہ مٹی بہت زرخیز ہے ساقی’ مواقع، ماحول اور سہولتیں مہیا کی جائیں تو پاکستان کا نوجوان بھی اپنی پوشیدہ قدرتی صلاحیتوں سے وہ کچھ کر سکتا ہے جو کسی ترقی یافتہ ملک کے نوجوان کر رہے ہیں۔
زرعی انقلاب آج کے دور کا اہمیت کا حامل موضوع ہے اور فوڈ سیکورٹی کے تناظر میں اس کی افادیت بین الاقومی سطح پر مسلم ہے۔ پاکستان ایک زرعی ملک ہے تاہم کسانوں اور کاشتکاروں کو مناسب ماحول، ضروری آلات اور درکار سہولتیں نہ ملنے کی وجہ سے زراعت پھل پھولنے کے بجائے سکڑتی جا رہی ہے جو پوری قوم کیلئے باعث تشویش ہے۔
زراعت کے حوالے سے اسلام آباد سے حال ہی میں یہ ایک اچھی خبر سامنے آئی ہے کہ پاکستانی خاتون نے زرعی ڈرون بنا کر کسانوں اور کاشتکاروں کیلئے بڑی آسانی پیدا کر دی ہے۔
روزینہ صالحہ نامی پاکستانی خاتون نے جو ڈرون ڈیزائن کیا ہے اس کی خصوصیت یہ ہے کہ یہ فصلوں کے اوپر کھاد سمیت دیگر ضروری دواؤں کا اسپرے کرنے کے ساتھ ساتھ فصلوں کی ہیلتھ کے بارے میں بھی تجزیہ پیش کرسکتا ہے۔
روزینہ صالحہ کے مطابق ہم نے جب کسانوں کو دیکھا کہ وہ روایتی اور فرسودہ طریقوں سے فصلوں کی دیکھ بھال کرتے ہیں، جس کے نتیجے میں نہ صرف یہ کہ زیادہ اور وافر فصلیں حاصل ہوتی ہیں بلکہ کسان بھی کھیتوں میں اسپرے وغیرہ کے دوران دواؤں کے ری ایکشن سے ہیلتھ ایشوز میں مبتلا ہونے سے بچ سکتے ہیں۔
پاکستانی خاتون کا تیار کردہ یہ زرعی ڈرون فی الحال ملک کے چھ شہروں میں اپنی خدمات پیش کرنے کیلئے دستیاب ہے۔ ان کے مطابق انہوں نے کسانوں کو آسانی سے مہیا کرنے کیلئے بینک آف پنجاب سے معاہدہ بھی کرلیا ہے، جس سے فائدہ اٹھا کر کسان اور کاشتکار یہ زرعی ڈرون قسطوں پر بھی حاصل کر سکتے ہیں۔
اس سوال کے جواب میں کہ کسانوں کے پاس اس قدر علم نہیں ہوتا کہ وہ ڈرون بھی اڑا سکیں، ایسے میں اس سے استفادے کی کیا صورت ہوگی، روزینہ صالحہ نے بتایا کہ ہم نے اسی وجہ سے دو ماڈل رکھے ہیں، نمبر ایک یہ کہ ہم سروس مہیا کرتے ہیں، اگر کوئی چاہے تو ہماری ٹیم جاکر ڈرون کو اس کی فصلوں پر اسپرے وغیرہ کیلئے استعمال کرے گی۔ دوسرا طریقہ یہ ہے کہ ہم بڑے زمین داروں کو یہ ڈرون فروخت بھی کرتے ہیں۔
ایم ایم نیوز کے اس سوال پر کہ پاکستان میں عوام کے مفاد کی کوئی بھی چیز یا منصوبہ لایا جائے تو اس کی راہ میں بڑی رکاوٹیں کھڑی کر دی جاتیں، کیا آپ کیلئے بھی اس کام میں کوئی مشکل یا رکاوٹ پیش آئی ہے؟ اس سوال کے جواب میں روزینہ بتاتی ہیں کہ انسان میں عزم ہو تو کوئی مشکل اور رکاوٹ اس کی راہ نہیں روک سکتی اور جہاں رکاوٹیں کھڑی کریں، وہاں انسان کو ڈٹ کر اپنا کام کرنا چاہئے۔
روزینہ صالحہ نے البتہ یہ بتایا کہ انہیں ریگولیشن اور رولز کے حوالے سے کچھ رکاوٹوں کا سامنا ہے، اس سلسلے میں وہ سول ایوی ایشن سے رابطے میں ہیں اور انہیں اپنے تجربات، مہارتوں اور خدمات کے دائرہ کار سے آگاہ کر رہے ہیں تاکہ قانونی سطح پر کوئی مشکل ہے تو وہ حل ہوجائے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد زراعت کو جدید طریقوں سے ہم آہنگ کرنا ہے اور کسانوں کو جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کا شعور دینا ہے تاکہ ہماری زراعت خوب اچھی طرح پھل پھول سکی اور ملک کی زرعی پیداوار میں بھرپور اضافہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے ہر فارمر اور کسان کی ضرورت ہے کہ اسے جدید طریقوں سے آگاہ کیا جائے اور ان کو تمام سہولتیں فراہم کی جائیں تاکہ چھوٹے کسان اور کاشت کار بھی ترقی کرکے بڑے کاشکار بنیں اور اس کا اثر مجموعی طور پر قوم کی خوشحالی اور ترقی میں حصہ دار بنے، یہی ہمارا مشن ہے۔