کراچی میں اسٹریٹ کرائم میں اضافہ، پولیس ڈکیتوں کو پکڑنے مکمل طور پر ناکام

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی میں اسٹریٹ کرائم میں اضافہ، پولیس ڈکیتوں کو پکڑنے مکمل طور پر ناکام
کراچی میں اسٹریٹ کرائم میں اضافہ، پولیس ڈکیتوں کو پکڑنے مکمل طور پر ناکام

کراچی: عید کے قریب آتے ہی شہر قائد کی  سڑکوں پر لٹیرے راج کرنے لگے، اسٹریٹ کرمنلز شہر میں دندنانے لگے، مسلح ملزمان سنسان سڑکوں پر ہی نہیں مصروف روڈ پر بھی لوگوں کو سرعام لوٹنے لگے ہیں۔ 

کراچی میں صرف 4 ماہ کے دوران 6760 افراد اسٹریٹ کرمنلز کے ہاتھوں قیمتی اشیاء سے محروم ہوگئے۔ شہر میں اسٹریٹ کرائمز میں اچانک تیزی آگئی، لٹیروں نے مزاحمت کرنے والوں کو قتل کرنا بھی شروع کردیا۔

ڈکیت دن د ہاڑے آتے ہیں لوٹ کر لے جاتے ہیں اگر کوئی مزاحمت کرتا ہے تو اسے گولی مار کے باآسانی فرار ہو جاتے ہیں۔ لیاری نیا آباد میں ڈاکوؤں کو لوٹ مار سے روکنے کی کوشش کرنے والے پولیس اہلکار کو فائرنگ کرکے شہید کردیا تھا۔

ڈاکوؤں کی فائرنگ سے شہید ہونے والا اہلکار 25 سال کا معیز 4 بہنوں کا اکلوتا بھائی تھا۔ ذرائع کے مطابق جائے وقوعہ کی سی سی ٹی وی کیمرے بھی اکثر کیسز میں بے کار ثابت ہونے لگے کیونکہ مجرموں کی شناخت ہونے کے باوجود گرفتاریوں عمل میں نہیں آرہی۔ شہریوں نے ایف آئی آر درج کروا کر قیمتی اشیاء کی واپسی کی امید بھی رکھنا چوڑ دی ہے۔

کراچی میں اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں میں گزشتہ سال کے مقابلے اس بار اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے، سی پی ایل سی کی رپورٹ کے مطابق اس سال کے 4 ماہ میں 6760 افراد اسٹریٹ کرمنلز کے ہاتھوں قیمتی اشیاء محروم ہوگئے جبکہ گذشتہ سال اسی عرصے کے دوران یہ تعداد 5187 تھی۔

دوسری جانب کراچی کے شہریوں کا کہنا ہے کہ کراچی کی سڑکیں پولیس کی موجودگی میں بھی محفوظ نہیں ہیں، سی سی ٹی وی سے مجرم شناخت تو کرلیے جاتے ہیں لیکن اکثر گرفتار نہیں ہو پاتے، خاص طور پر عید کے قریب آتے ہی شہر بھر میں ڈکیتیوں اور راہ زنی کی وارداتوں میں دوگنا اضافہ ہو گیا ہے شہریوں کے مطابق قانونی کارروائی اور حصول انصاف کے عمل کو آسان بناکر متاثرین کے درد کا کچھ حد تک مداوا کیا جاسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اے وی ایل سی کی کارروائی، کار اور موٹرسائیکل چوری میں ملوث 5 ملزمان گرفتار

Related Posts