کراچی: کورنگی کے علاقے مہران ٹاؤن میں قائم کیمیکل فیکٹری میں آتشزدگی کے دوران مختلف محکموں کی غفلت سے ریسکیو آپریشن میں تاخیر کا انکشاف سامنے آیا ہے۔
تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی انتظامیہ اور سندھ حکومت کے ماتحت مختلف محکموں کی غفلت کے باعث ریسکیو آپریشن میں تاخیر ہوئی۔ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ فائر بریگیڈ کی گاڑیاں جائے حادثہ پر تاخیر سے پہنچیں۔
فیکٹری حادثے میں جاں بحق ہونے والے 17 افراد میں سے 10 کی نمازِ جنازہ ادا کردی گئی جن میں ایک ہی خاندان کے 5 افراد شامل ہیں۔ فلاحی تنظیموں کے رضا کار میتیں لے جانے کیلئے آپس میں لڑ پڑے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ فیکٹری میں آگ لگتے ہی مالکان، سپر وائزر اور دیگر افسران بھاگ نکلے۔ واقعے پر کریمنل ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گا جبکہ خوفناک آتشزدگی کے دوسرے روز بھی فضا سوگوار ہے۔
آگ لگنے کے واقعے کے متعلق ڈپٹی کمشنر نے کمشنر کراچی نوید شیخ کو ابتدائی رپورٹ ارسال کردی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ایمرجنسی ایگزٹ اور انتظامات نہ ہونے کے سبب مزدور دم گھٹنے سے جاں بحق ہوئے۔
تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا کہ صبح 10 بج کر 8 منٹ پر آتشزدگی شروع ہوئی۔ آگ بجھانے میں 9 گھنٹے لگ گئے۔ ریسکیو آپریشن کے دوران 2 اہلکار زخمی ہو گئے۔ فیکٹری میں 16افراد جبکہ 1 شخص فیکٹری کے باہر دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق ہوا۔
کے ڈی اے کا کہنا ہے کہ کیمیکل فیکٹری پلاٹ نمبر سی 4 پی ایک رہائشی پلاٹ پر غیر قانونی طورپر قائم کی گئی جبکہ یہ سوسائٹی بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کیلئے قائم ہوئی تھی جسے کمرشل سرگرمیوں کیلئے استعمال نہیں کیاجاسکتا۔
یہ بھی پڑھیں: کیمیکل فیکٹری میں آتشزدگی سے کئی خاندان اجڑ گئے، تشویشناک انکشافات