لاہور: چیئرمین پی ٹی آئی و سابق وزیر اعظم عمران خان پر قاتلانہ حملے کے بعد گولیوں کے 31 خول برآمد ہونے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق عمران خان پر حملے کی مکمل فرانزک رپورٹ منظرِ عام پر آگئی ہے۔ حلے میں استعمال کیے گئے اسلحے اور گولیوں کی رپورٹ 4 صفحات پر مشتمل ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ جائے وقوعہ سے 31 گولیاں یا ان کے خول برآمد ہوئے۔
یہ رات کو مجھے گرفتار کرنا چاہتے تھے۔شیخ رشید
سابق وزیر اعظم عمران خان پر حملے کی فرانزک رپورٹ میں کہا گیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی پر حملے کے بعد 3 گولیوں کے ٹکڑے کنٹینر پر لگے اسپیکر سے، 3 کنٹینر کی گرل سے جبکہ گولی کا ایک خول دکان کے اندر زمین سے ملا۔
عمران خان پر قاتلانہ حملے کی فرانزک رپورٹ میں کہا گیا کہ 14 گولیوں کے خول سڑک سے برآمد ہوئے جبکہ ملزم نوید کے گھر کے قریب سے بھی ایک گراؤنڈ سے گولیوں کے 10 خول برآمد ہوئے۔ عمران خان کو لگنے والی 2 گولیاں کسی چیز کو لگنے کے بعد سابق وزیر اعظم کو لگیں۔
حملے کی فرانزک رپورٹ میں کہا گیا کہ ایک مکمل گولی بھی عمران خان کو لگی اور سابق وزیر اعظم کے جسم میں ایک دھات کا ٹکڑا بھی پیوست ہوا جو جسم سے نکال لیا گیا ہے۔ ملزم نوید کے پستول سے 4 گولیاں چلیں۔
موقعے سے ملنے والی 2 گولیاں کلاشنکوف کی ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملزم سے ملنے والے ایک پسٹل کا بھی فرانزک ہوا جس سے ایک فائر ٹیسٹ کیا گیا۔ زخمی احمد چٹھہ اور عمران یوسف کو لگنے والی ایک ایک گولی کا بھی فرانزک معائنہ کیا گیا ہے۔