پولیس نے قذافی اسٹیڈیم کے باہر پی سی بی ملازم کو نہیں، اسپیشل برانچ کے افسر کو تھپڑ مارا، رپورٹ میں انکشاف

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Report claims cop slapped Special Branch officer, not PCB employee, outside Qaddaf

لاہور کے قذافی اسٹیڈیم کے باہر پولیس افسر کی جانب سے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے ملازم کو تھپڑ مارنے کے سوشل میڈیا دعوؤں کے برعکس”ہم نیوز” کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سادہ کپڑوں میں ملبوس شخص کرکٹ بورڈ کا ملازم نہیں بلکہ اسپیشل برانچ کا افسر تھا۔

یہ واقعہ اس وقت منظر عام پر آیا جب ایک پولیس افسر کو سادہ لباس میں ملبوس ایک شخص کو تھپڑ مارتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔وائرل ویڈیو میں سادہ لباس میں ملبوس شخص کو پولیس اہلکاروں کے ساتھ گرما گرم بحث کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔

اچانک، ایک پولیس اہلکار نے اس شخص کو کھینچ لیا، گالیاں دیں اور تھپڑ مار دیا۔ ایک سینئر پولیس افسر کو پولیس اہلکار کو “عدنان” کہتے ہوئے بھی سنا جا سکتا ہے۔

سادہ لباس میں ملبوس شخص نے ایس آئی کی پٹائی کے بعد فوراً کہا، “بن گیا تماشا، میں کہہ رہا ہوں، بن گیا تماشا۔”

 

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ غلط فہمی اس وقت پیدا ہوئی جب اسپیشل برانچ کے افسر نے اپنی موٹر سائیکل ایک ممنوعہ جگہ پر کھڑی کی جس پر پولیس افسران کے ساتھ گرما گرم بحث شروع ہو گئی۔ اسی دوران پولیس افسر نے اسپیشل برانچ کے افسر کو تھپڑ مار دیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ماڈل ٹاؤن کے سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) اخلاق اللہ تارڑ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ پولیس (اے ایس پی) گلبرگ کو 24 گھنٹوں میں انکوائری رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا گیا۔ کچھ انٹرنیٹ صارفین نے پولیس افسر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا، جبکہ دیگر کا کہنا تھا کہ سادہ لباس اہلکاروں کو سیکیورٹی سے متعلق معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پیز) پر عمل کرنا چاہیے۔

کراچی کی لیڈی پولیس کانسٹیبل ہراسانی کیخلاف آواز اٹھانے پر نوکری سے فارغ

سوشل میڈیا صارفین کا ردِعمل:
ایک صارف نے ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر لکھا:”ایک نوجوان پولیس افسر نے شہری کو تھپڑ مار دیا۔ کیا انہیں مناسب تربیت نہیں دی جاتی؟ ایسے جذباتی اور غیر معقول افسران عوام کو تحفظ کیسے فراہم کر سکتے ہیں؟”

ایک اور صارف نے لکھا:”جب کوئی وردی میں ملبوس افسر سادہ کپڑوں میں کسی شہری کو مارتا ہے تو یہ عام شہریوں کی توہین ہے۔ ہمارا المیہ یہ ہے کہ ہم کبھی مہذب قوم نہیں بن سکتے۔ ہر کوئی طاقت کے حصول کے لیے ہر حد پار کرنے کو تیار ہے، چاہے وہ کوئی بھی ہو اور حد کچھ بھی ہو۔”

جبکہ ایک اور صارف نے کہا:”سادہ لباس میں ملبوس آدمی ہی وہ تھا جس نے پہلے بدتمیزی کی، پولیس کی بے عزتی کی۔ وہ اتنا گھمنڈ کیوں کر رہا تھا اور پولیس افسران کو دھکا دے رہا تھا؟”

Related Posts