اسلام آباد:وفاقی حکومت نے ڈیری مصنوعات، قدرتی شہد، گندم،آٹا ، مکئی، جام جیلی، خشک میوہ جات اور تازہ پھلوں اور سبزیوں سمیت 600 اہم اشیائے ضروریہ کی درآمد پر 2 سے 90 فیصد تک ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کردی ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے باضابطہ طور پر جاری ہونے والے نوٹیفیکیشن کے مطابق قدرتی شہد، گندم ،آٹا، مکئی، دودھ، کریم، مکھن، پنیر، آلو،گوبھی، مشروم،تازہ و فریز شدہ سبزیاں، تازہ پھل ،ناریل، کاجو، پستہ، کھجور، انجیر سمیت دیگر ڈرائی فروٹس، انگور، امرود، ناشپاتی، گریپ فروٹ، پپیتہ، سیپ، سنگترے، چیریز، آڑوسمیت دیگر اقسام کے تازہ پھل، چھالیہ، پان، مختلف اقسام کے جام، فروٹ جیلی، فروٹ جوسز، کافی، ساسز، صابن سمیت چھ سو کے لگ بھگ اشیا کی درآمد پر دو فیصد سے نوے فیصد تک ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کردی گئی ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق جاری بریڈنگ اینیمل کی درآمد پر5 فیصد، زندہ پولٹری پر 5فیصد، تازہ و فریز شدہ مچھلی کی درآمد پر 10 فیصد، فش فلٹس اور مچھلی کے گوشت پر 35 فیصد، مختلف اقسام کے دودھ اور کریم کی درآمد پر 25 فیصد، پاؤڈر دودھ پر 25 فیصد، مکھن پر 20 فیصد، دہی اور پنیر پر 50 فیصد، پرندوں اور انڈوں پر 10 فیصد، شہد پر 30 فیصد، جانوروں کی خوراک کے لیے استعمال ہونے والی مختلف اشیا کی درآمد پر 10 فیصد ڈیوٹی عائد کی ہے۔
گلدستوں کے لیے استعمال ہونے والے مختلف اقسام کے پھولوں پر 10 فیصد، آلو کی چپس پر 25 فیصد، گوبھی سمیت دیگر اقسام کی تازہ و منجمد سبزیوں پر 10 فیصد، ناریل، نٹس اور کاجو کی درآمد پر 20فیصد، کیلوں پر 10 فیصد، کھجور،انجیر، انناس، امرود، آم اور دیگر اقسام کے تازہ پھلوں اور خشک و ٹِن پپک پھلوں کی درآمد پر 25 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی گئی ہے۔
نوٹیفکیشن میں بتایا گیا کہ انگوروں پر 15 فیصد، ترش پھلوں پر 25 فیصد، پپیتیپر 45 فیصد، سیب اور ناشپاتی پر 30 فیصد، آڑو ،چیریز،خوبانی کی درآمد پر 35 فیصد، بلیک بیری، رس بیری، شہتوت سمیت دیگر اقسام کی بیریز کی درآمد پر 20 فیصد، لیچی کی درآمد پر 45 فیصد، گندم کی درآمد پر 60 فیصد، آٹے کی درآمد پر 25 فیصد، مکئی پر 30 فیصد، میدے کی درآمد پر 25 فیصد اور چھالیہ پر 600 روپے فی کلوگرام ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی گئی ہے۔
آلو کی درآمد پر 55 فیصد اور سبزیوں کے مکسچر پر 50 فیصد، مختلف اقسام کے جامزاور فروٹ جیلی پر 20 فیصد، فروٹ جوسز پر 60 فیصد، بلک میں منگوائی جانے والی کافی پر 15 فیصد جب کہ ریٹیل پیک میں منگوائی جانے والی انسٹنٹ کافی پر 40 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی گئی ہے۔
آئسکریم پر 20فیصد، منرل واٹر پر 30 فیصد،کتوں اور بلیوں کی خوراک پر 50 فیصد، تمباکو پر 50 فیصد، سگار اور سگریٹ پر 20 فیصد، ماربل پر 10 فیصد، ریت پر 10 فیصد، گرینائٹ پر 10فیصد، وائٹ آئل پر10 فیصد، نائٹروجن پر 10 فیصد، کاربن ڈائی آکسائڈ، کیلشیم کلورائیڈ، نکل، میگنیشیم پر 5 فیصد، وارنش پر 10 فیصد، پینٹ پر 50 فیصد، پرفیوم اور ٹائلٹ واٹر کی درآمد پر 55 فیصد، پری شیونگ کریم و آفٹر شیونگ پرفیومز و دیگر اشیا پر 50 فیصد ،ٹرنک، سوٹ کیس، بریف کیس، ایگزیکٹو کیس، اسکول بیگ پر 20 فیصد، پولیسٹر پر 2 فیصد، مختلف اقسام کے کپڑے، اونی کپڑے، مختلف اقسام کے دھاگےکی درآمد پر دو فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی گئی ہے۔
مزیدپڑھیں:بجٹ کے ثمرات، یکم جولائی سے گھی اور خوردنی تیل 18 روپےکلو مزید مہنگا