توانائی کے شعبے میں اصلاحات تین ہفتوں میں مکمل کر لیں گے، عمر ایوب

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

توانائی کے شعبے میں اصلاحات تین ہفتوں میں مکمل کر لیں گے، عمر ایوب
توانائی کے شعبے میں اصلاحات تین ہفتوں میں مکمل کر لیں گے، عمر ایوب

اسلام آباد:وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب خان نے کہا ہے کہ توانائی کے شعبے میں اصلاحات اختتامی مراحل میں ہیں اور یہ عمل تین ہفتوں میں مکمل کر لیں گے، اس عمل میں دو سال کی محنت لگی ہے، ہم اختتامی مراحل میں ہیں،اصلاحات پیکج میں حکومت کے جو پیداوار کرنے والے ادارے ہیں وہ بھی اس زمرے میں آئیں گے۔

ان کے ریٹ پر بھی نظر ثانی کی جارہی ہے اور وہ بھی ایڈجسٹ ہونگے،شعبہ توانائی کو گمبھیر مسائل درپیش ہیں جو پاکستان تحریک انصاف اور عمران خان کی حکومت کو ورثے میں ملے ہیں،آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے ہو گئے،بجلی ٹیرف میں کمی اصلاحات کا بنیادی جز ہے،اصلاحات کی بدولت ہم گردشی قرضوں کے بہاؤ میں کمی لائیں گے۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 1994، 2002 اور 2006 کے توانائی کے معاہدوں پر نظرثانی ہو چکی ہے اور آگے چل کر تین ہفتوں میں توانائی کے شعبے اصلاحات کا عمل مکمل کر لیں گے۔

ہمیں اس عمل میں دو سال کی محنت لگی ہے اور اب ہم اس کے اختتامی مراحل میں ہیں۔انہوں نے کہاکہ اس اصلاحات پیکج میں حکومت کے جو پیداوار کرنے والے ادارے ہیں وہ بھی اس زمرے میں آئیں گے اور ان کے بھی ریٹ پر نظرثانی کی جا رہی ہے اور وہ بھی ایڈجسٹ ہوں گے۔

عمر ایوب خان نے کہا کہ ہم عوام کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ شعبہ توانائی کو گمبھیر مسائل درپیش ہیں جو پاکستان تحریک انصاف اور عمران خان کی حکومت کو ورثے میں ملے ہیں، سابقہ حکومتیں بالکل غیرسنجیدہ تھیں اور انہوں نے مسائل پر نظرثانی نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ آپ بلوچستان ٹیوب ویلز کا مسئلہ لے لیں، بلوچستان ٹیوب ویلز کا 44ارب سالانہ کا بجٹ ہے اور وہاں ریکوری نہیں ہوتی، یہ رقم ٹیوب ویلز کی مد میں چلی جاتی ہے اور ریکور نہیں ہوتی۔

انہوں نے کہاکہ اس کے برعکس بلوچستان کا سالانہ ترقیاتی پروگرام 80ارب روپے کا ہے، تو اندازہ لگا لیں کہ آپ کا اتنا بڑا حصہ جو لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے استعمال کر سکتے ہیں، وہ ضائع ہو جاتا ہے۔

ہم بلوچستان حکومت اور دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر اس کا بھی لائحہ عمل طے کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان اصلاحات کی بدولت ہم گردشی قرضوں کے بہاؤ میں کمی لائیں گے اور یہ پہلے کسی حکومت نے نہیں کیا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ توانائی کے شعبے میں اصلاحات اور صارفین تک بجلی کی ترسیل کے نظام کو اچھا اور مسابقت کا حامل بنانے کا فائدہ یہ ہو گا کہ ہماری صنعت کو فائدہ ہو گا کیونکہ ہم محسوس کرتے ہیں کہ شعبہ توانائی سابقہ حکومتوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے خراب ہوا اور ہمیں اسے ٹھیک کرنا ہے تاکہ ہماری انڈسٹری، زرعی شعبہ پھلے پھولے اور ہمارے چھعوٹے کاروبار سے تعلق رکھنے والے افراد بھی آگے بڑھیں اور جائز روزگار کما سکیں۔

Related Posts