ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی دینے کیخلاف صدارتی ریفرنس کی سماعت آج ہوگی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ذوالفقار بھٹو
(فوٹو: آن لائن)

سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی دینے کے خلاف صدارتی ریفرنس کی سماعت آج ہوگی جبکہ قائدِ عوام کو سزائے موت آج سے 44سال قبل 4 اپریل 1979 کو دی گئی۔

تفصیلات کے مطابق ذوالفقار بھٹو کا شمار قومی تاریخ کے زیرک سیاست دانوں میں کیا جاتا ہے جس نے پیپلز پارٹی جیسی قومی جماعت کی بنیاد رکھی اور ملک کے پہلے جمہوری طور پر منتخب وزیراعظم بنے اور اقتدار کے عروج و زوال کا مشاہدہ کیا۔

[visual-link-preview encoded=”eyJ0eXBlIjoiaW50ZXJuYWwiLCJwb3N0IjoxODUyMjMsInBvc3RfbGFiZWwiOiJQb3N0IDE4NTIyMyAtINi624zYsSDZhdmC2KfZhduMINin2YXbjNiv2YjYp9ixINqp24wg2YbYp9mF2LLYr9qv24wg2b7YsSDYrNuM2KfZhNuSINio2b7avtixINqv2KbbktiMINio2YTYp9mI2YQg24HYp9ik2LMg2b7YsSDYr9q+2LHZhtinIiwidXJsIjoiIiwiaW1hZ2VfaWQiOjE4NTIyNSwiaW1hZ2VfdXJsIjoiaHR0cHM6Ly9tbW5ld3MudHYvdXJkdS93cC1jb250ZW50L3VwbG9hZHMvMjAyNC8wMS9CSUxBV0FMLTMwMHgyNTAuanBnIiwidGl0bGUiOiLYutuM2LEg2YXZgtin2YXbjCDYp9mF24zYr9mI2KfYsSDaqduMINmG2KfZhdiy2K/ar9uMINm+2LEg2KzbjNin2YTbkiDYqNm+2r7YsSDar9im25LYjCDYqNmE2KfZiNmEINuB2KfYpNizINm+2LEg2K/avtix2YbYpyIsInN1bW1hcnkiOiLaqdix2KfahtuMINmF24zauiDZvtuM2b7ZhNiyINm+2KfYsdm524wg2qnbkiDar9qR2r4g2YTbjNin2LHbjCDZhduM2rog2b7bjNm+2YTYstm+2KfYsdm524wg2qnbjCDYrNin2YbYqCDYs9uSINin2YXbjNiv2YjYp9ix2YjauiDaqdmIINiv24zYptuSINqv2KbbkiDZudqp2bnYsyDaqduSINmF2LnYp9mF2YTbkiDZvtixINis24zYp9mE25Ig2YjYsdqp2LEg2YbYp9ix2KfYtiDbgdmI2q/YptuS25QgIiwidGVtcGxhdGUiOiJzcG90bGlnaHQifQ==”]

کوئی بھی سیاسی شخصیت کتنی تعلیم یافتہ ہوتی ہے، اس کی ڈگریاں بتاتی ہیں لیکن ذوالفقار علی بھٹو نے ثابت کیا کہ خارجہ امور کے بہترین ماہر تھے جو صرف 30 برس کی عمر میں وزیرِ خارجہ بن گئے۔ آج تک پاکستان کو خارجہ امور میں بھٹو کی ٹکر کا کوئی شخص دستیاب نہیں ہوسکا۔

وہ ایک قادر الکلام خطیب، بے مثال رہنما اور عالمی تعلقات کے ماہر تھے۔ لاکھوں انسانوں کے اجتماع سے گھنٹوں بڑی سنجیدگی، معاملہ فہمی اور بے ساختگی سے خطاب کرتے تھے۔ متعدد بار پاکستان کی نمائندگی کی اور اپنے روئیے سے اقوامِ عالم کو حیران کردیا۔

دنیا بھر میں پاکستان کے روابط اور خارجہ پالیسی کو جس طرح ذوالفقار علی بھٹو نے دیکھا، کوئی اور سیاسی رہنما نہ دیکھ سکا۔ چین، ایران، انڈونیشیاء اور عرب ممالک سے بے مثال روابط بھٹو دور میں قائم کیے گئے اور انہی پالیسیوں کی پاکستان آج تک پیروی کرتا ہے۔

 

Related Posts