ڈی چوک پر جماعت اسلامی کے دھرنے سے قبل اسلام آباد کی کون کون سی سڑکیں بند؟

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Red Zone sealed with containers ahead of JI's sit-in protest at D-Chowk
GEO NEWS

اسلام آباد :حکام نے اسلام آباد کے ڈی چوک پر جماعت اسلامی کے دھرنے اور پاکستان تحریک انصاف کے آج کے احتجاج سے قبل کنٹینرز لگا کر ریڈ زون کو سیل کر دیا ہے۔

جماعت اسلامی اسلام آباد کے ڈی چوک پر احتجاجی دھرنا دینے والی ہے جب کہ پاکستان تحریک انصاف نے بجلی کے بلوں میں حالیہ اضافے اور ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا ہے۔

ریڈ زون کے اہم چوراہوں بشمول ڈی چوک، نادرا چوک اور سرینا چوک کو کنٹینرز سے سیل کر دیا گیا ہے جبکہ وفاقی اور پنجاب حکومتوں نے پنجاب اور اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ کر دی ہے جس کے تحت پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی ملک گیر احتجاجی مظاہروں کا ارادہ رکھتی ہے۔

اس حوالے سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق دفعہ 144 کا اطلاق 26 جولائی بروز جمعہ سے 28 جولائی بروز اتوار تک ہوگا۔

محکمہ داخلہ نے ایک نوٹیفکیشن میں کہا ہے کہ 26 جولائی سے 28 جولائی تک ریلیوں، دھرنوں، احتجاج اور ریلیوں پر پابندی ہوگی، یہ فیصلہ دہشت گردی کے خطرات کے پیش نظر کیا گیا ہے۔

دوسری جانب جماعت اسلامی کے سیکریٹری جنرل امیر العظیم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پولیس نے ملک کے مختلف شہروں میں جماعت اسلامی کے رہنماؤں کے گھروں پر چھاپے مارے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پولیس نے مظاہرے میں خلل ڈالنے کے لیے جے آئی کے رہنماؤں اور کارکنوں کو نشانہ بنایا اور دعویٰ کیا کہ مختلف شہروں میں پولیس کے چھاپوں، گرفتاریوں اور خواتین کے ساتھ بدسلوکی کے متعدد واقعات ہوئے ہیں۔

جمعرات کو جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے حکومت کو خبردار کیا تھا کہ اگر جماعت کو بجلی کی قیمتوں میں اضافے اور مہنگائی کے خلاف منصوبہ بند احتجاج کے لیے اسلام آباد میں داخل ہونے سے روکا گیا تو وہ ذمہ دار ہوگی۔

Related Posts