کراچی:یونائیٹڈ بزنس گروپ(یو بی جی) کے سرپرست اعلیٰ اورایف پی سی سی آئی کے سابق صدر ایس ایم منیر نے ایک بار پھر ایف پی سی سی آئی الیکشن 2021 کے چیئرمین الیکشن کمیشن علی رحیم پر دھاندلی کے الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ علی رحیم نے خالد تواب کی جگہ شکست خوردہ ناصر حیات مگوں کو صدر منتخب کرایا۔
اس کا ثبوت ڈی جی ٹی او کی جانب سے سندھ ہائیکورٹ میں لورالائی کے2اورپاک افغا ن چیمبر کا ایک ووٹ جعلی ہونے کا ثبوت پیش کرنا ہے جس کے بعد یہ ثابت ہوچکا ہے کہ فیڈریشن الیکشن میں خالدتواب ہی صدر منتخب ہوئے تھے۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہار گزشتہ شب کاٹی کے سابق سینئروائس چیئرمین سلمان اسلم کی جانب سے دی گئی عید ملن تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
عید ملن تقریب سے صدر یو بی جی زبیرطفیل، ایف پی سی سی آئی کے سالانہ انتخابات برائے2021میں یونائٹیڈ بزنس گروپ(یو بی جی) کے صدارتی امیدوارشیخ خالدتواب، اختیار بیگ، صدر کاٹی سلیم الزماں،سی ای او کائٹ لمیٹیڈ زبیرچھایا اور سلمان اسلم نے بھی خطاب کیا۔
ایس ایم منیر نے کہا کہ ڈائریکٹر جنرل ٹریڈ آرگنائزیشن ایک اچھے انسان ہیں لیکن ان پر سیاسی سمیت دیگر پریشرز ہیں جس کی وجہ سے وہ سچ اورحق پر مبنی فیصلہ نہیں کررہے۔
انہوں نے کہا کہ یو بی جی میں حالیہ تبدیلیاں مستقبل میں یو بی جی کی کامیابی کی ضمانت ہونگی،یو بی جی کے صدرزبیرطفیل اور سیکریٹری جنرل ظفربختاوری اپنی ٹیم کے ساتھ ملکرپاکستان بھر کی بزنس کمیونٹی کویو بی جی کے بینرتلے متحد کرنے کیلئے سرگرم ہوچکے ہیں۔
ملک بھر کی تجارتی ایسوسی ایشنز اورچیمبرز آف کامرس کی قیادت سے رابطے کررہے ہیں۔انکا کہنا تھا کہ اس وقت فیڈریشن مردہ ہوچکی ہے اور ایف پی سی سی آئی میں گزشتہ دوسال سے بزنس کمیونٹی کے مسائل حل نہیں ہورہے،فیڈریشن میں ہرچیز پیسے سے خریدی جارہی ہے مگر کارکردگی اس کے باوجود زیرو ہے۔
یو بی جی کے صدر زبیرطفیل نے کہا کہ ہم اپنے قائدین ایس ایم منیر اور افتخار علی ملک کے وژن کے مطابق یو بی جی کا مشن آگے لے کر چلیں گے،یو بی جی کا صدارتی منصب میرے لئے آسان نہیں ہوگا مگر ہم آئندہ ایف پی سی سی آئی کا الیکشن بھرپور انداز میں لڑیں گے اور یو بی جی بے مثال کامیابی حاصل کرے گا۔
انہوں نے توقع کا اظہار کیا کہ ڈی جی ٹی اورواں ہفتے کے دوران اپنے ضمیر کے مطابق فیڈریشن کے صدارتی الیکشن کے نتائج کا اعلان خالدتواب کے حق میں کرکے ملک کے دیانتدار افسر ہونے کا ثبوت دیں گے۔
شیخ خالدتواب نے اپنی تقریر میں کہا کہ نتائج کیسے تبدیل ہوتے ہیں یہ ہم نے پہلی بار امریکا کے انتخابات میں بھی دیکھ لیا ہے لیکن پاکستان میں ہونے والے انتخابات میں تو یہ تبدیلی معمول کے مطابق چلی آرہی ہے۔
مگر ایف پی سی سی آئی کی بدقسمتی ہے کہ ہارنے والے کو کامیاب ثابت کرنے کیلئے غیرقانونی اقدامات کئے گئے اور میرے جیسے کامیاب صدر کو ناکام بنانے کیلئے جیسے نوٹوں کی بوریاں کھل گئی ہوں۔
لیکن مجھے امید ہے کہ ہمارا ناکام مخالف گروپ زیادہ دیر ڈی جی ٹی او پر اپنا یا سیاسی دباؤ برقرار نہیں رکھ سکے گا اور نہ ہی گریڈ 20کا افسر بزنس کمیونٹی کے مینڈیٹ کو تبدیل یا انکے مستقبل کا فیصلہ نہیں کرسکتا۔