معیشت کی بحالی

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
پینشن نہیں، پوزیشن؛ سینئر پروفیشنلز کو ورک فورس میں رکھنے کی ضرورت
Role of Jinn and Magic in Israel-Iran War
اسرائیل ایران جنگ میں جنات اور جادو کا کردار
zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

حکومت نے معیشت کی بحالی کے بعد اقتصادی ترقی کی شرح میں ترمیم کی ہے۔ اس کے نتیجے میں، مالی سال کے دوران پاکستان کی معیشت کے حجم اور نمو میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، جس سے یہ گزشتہ 14 سالوں میں دوسری بلند ترین شرح نمو ہے۔

GDPگزشتہ سال کو حالیہ سال سے تبدیل کرنے کے عمل کو دوباہ ترتیب دیتا ہے، عام طور پر ہر پانچ سال بعد، موجودہ اقتصادی حالات پر قابو رکھنے،قیمتوں میں ہونے والی تبدیلیوں اور اقتصادی ڈھانچے کی رفتار کو برقرار رکھنے کے لیے، اس بار قومی کھاتوں اور قیمتوں کے اعدادوشمار کو دس سال کے بعد ایڈجسٹ کیا گیا، یہ سب کرنے سے پہلے معیشت کی حالت کو اچھی طرح سمجھنے کی ضرورت تھی۔

اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کی مجموعی معاشی پیداوار کا حجم 346.76 ارب ڈالر ہو گیا ہے۔ جبکہ فی کس سالانہ آمدن 1666 ڈالر ہو گئی ہے۔’ری بیسنگ’ کا مطلب یہ ہے کہ معیشت کی شرح نمو کی جانچ کے لیے ریفرنس کے طور پر استعمال ہونے والا سال 2005/06 سے تبدیل کر کے 2015/16 کر دیا گیا ہے۔معیشت میں 3.1 ٹریلین روپے کا اضافہ ہوا ہے، جس سے پاکستان دنیا میں 35 ویں نمبر پر ہے۔

حکومت بہتر کارکردگی کا ثمر حاصل کر رہی ہے اور وزیراعظم نے اقتصادی ٹیم کو مبارکباد دی ہے۔ تاہم، اس فیصلے سے عوامی قرضوں کے بوجھ میں کمی آئی ہے لیکن ٹیکس سے جی ڈی پی میں کمی واقع ہو کر محض 8.5 فیصد رہ گئی ہے۔ ٹیکس آمدنی کا کلیدی ذریعہ ہے اور معاشی بہبود کے لیے اہم ہے لیکن حکومت کے دعوؤں کے باوجود، یہ ٹیکس کی بنیاد کو بڑھانے میں ناکام رہی ہے۔

پی ٹی آئی کی حکومت موجودہ معاشی صورتحال میں جو کہ وبائی بیماری کے باعث بگڑ گئی ہے، اس حوالے سے تاحال صورتحال سمجھنے کی کوشش میں ہے،ملک کے عوام مہنگائی کے باعث شدید اضطراب کی کیفیت سے دوچار ہیں، جبکہ حکومت کا ماننا ہے کہ مہنگائی عالمی سطح پر ہوئی ہے، صرف پاکستان میں نہیں، وزیر اعظم عمران خان کا براہ راست عوام سے مخاطب ہوکر بھی یہی کہنا تھا۔

واضح رہے کہ ری بیسنگ صرف حالات کو بہتر نہیں بناتی ہے اور نہ ہی ملک کو امیر بناتی ہے بلکہ پالیسی سازوں کو باخبر معاشی اور سرمایہ کاری کے فیصلے کرنے کے لیے تازہ ترین ڈیٹا فراہم کرتی ہے۔ موجودہ حکومت کو معاشی حالات کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ عوام کا اعتماد بڑھانے اور ٹیکس ادا کرنے کے کلچر کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔

Related Posts