سوشل میڈیا کا استعمال روکنے کیلئے قانون سازی کا فیصلہ کرنیکی وجوہات سامنے آگئیں

کالمز

zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل
zia-2-1
حریدیم کے ہاتھوں اسرائیل کا خاتمہ قریب!
سوشل میڈیا
(فوٹو: بِنگ اے آئی)

سوشل میڈیا کا استعمال روکنے کیلئے قانون سازی کا فیصلہ کرنے کی وجوہات سامنے آگئیں۔ یہ فیصلہ ہائیکورٹ کے ایک سابق جج کی تیار کردہ 276صفحات پر مشتمل رپورٹ کی بنیاد پر کیا گیا۔

نجی ٹی وی جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق جنوبی آسٹریلیا میں 14سال سے کم عمر بچوں کو سوشل میڈیا کے استعمال سے روکنے کیلئے قانون سازی کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ قانون کے تحت 14سالہ بچوں کو والدین کی رضامندی کی ضرورت پڑے گی۔

رپورٹ کےمطابق جنوبی آسٹریلیا ایسی قانون سازی کرے گا جس کیلئے 14سال تک کے بچے سوشل میڈیا اکاؤنٹ بنانے کیلئے والدین سے اجازت لیں گے، جس کے بعد ہی اکاؤنٹ بنانے کی اجازت ہوگی۔ سوشل میڈیا کمپنیوں کو اپنے پلیٹ فارمز پر 14سال سے کمسن بچوں پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

پابندی کے تحت سوشل میڈیا کمپنیاں 14سال سے کم عمر بچوں کو استعمال نہ کرنے دینے کی پابند ہوں گی اور قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کی صورت میں جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔ ہائیکورٹ جج کی 276 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ بچوں کو سوشل میڈیا سے باز رکھا جائے۔

اس ضمن میں جنوبی آسٹریلیا کے حکومتی سربراہ پیٹر مالینا وسکاس نے کہا کہ بچوں کو سوشل میڈیا کے استعمال سے روکنے کا فیصلہ سوشل میڈیا کے بچوں پر بڑھتے ہوئے منفی اثرات کے تناظر میں کیا گیا ہے۔ قانون میں شامل کریں گے کہ 14اور 15سال کے بچوں کو بھی والدین کی رضامندی سے ہی اکاؤنٹ بنانے کی اجازت دی جائے۔ خلاف ورزی پر والدین اور سوشل میڈیا ویب سائٹ دونوں سے جرمانہ لیا جائے گا۔