بین الاقوامی سطح پر سرمایہ کاروں کیلئے اہم کرپٹو کرنسی کی قیمتیں گرنے کی وجوہات سامنے آگئی ہیں جبکہ مختلف پلیٹ فارمز کرپٹو کرنسی خریدنے، ادھار لینے یا پھر اسے فروخت کرکے منافع کرنے پر مبنی خدمات مہیا کرتے ہیں۔
رواں برس جون کے دوران کرپٹو کرنسی پلیٹ فارم سیلسیئس نے مارکیٹ کی صورتحال مدِ نظر رکھتے ہوئے 17 لاکھ صارفین کے اکاؤنٹ منجمد کرنے کا فیصلہ کیا جس سے بٹ کوائن اور ایتھیریم نامی کرپٹو کرنسیز کی قیمتوں میں کمی کا رجحان دیکھا گیا۔
کرپٹو کرنسی کمپنی کی غلطی سے خاتون کے اکاؤنٹ میں ایک کروڑ ڈالر منتقل
سرمایہ کاروں نے اکاؤنٹ منجمد کرنے کے فیصلے کو کورالیٹو کانام دیا جو ایسے فیصلوں کیلئے استعمال کیا جاتا ہے جب پیسہ تو موجود ہو لیکن اسے استعمال نہ کیا جاسکے۔ اس قسم کے فیصلے 2001 میں ارجنٹینا سے شروع ہوئے تھے۔
بعض سرمایہ کاروں کا کہنا ہے کہ کورالیٹو ہی کرپٹو کرنسی کی قیمتیں گرنے کی بڑی وجوہات میں سے ایک ہے۔ تاہم شرحِ سود میں اضافہ، مہنگائی اور بین الاقوامی مارکیٹ میں مندی کے باعث بھی کرپٹو کرنسی کی قیمتیں گرنے لگتی ہیں۔
آج بین الاقوامی مارکیٹ میں 1 بٹ کوائن کی قیمت کم و بیش 18 ہزار 770 امریکی ڈالرز ہے جبکہ رواں برس کے آغاز یعنی جنوری 2022 میں بٹ کوائن کی قیمت 37 ہزار 928 ڈالرز رہی جو کرپٹو کرنسی کی مالیت میں 50 فیصد کمی کی عکاسی کرتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر کرپٹو کرنسی کی مالیت میں کمی کی بڑی وجہ عالمی کساد بازاری کے ساتھ ساتھ روس اور یوکرین کی جنگ سمیت دیگر عالمی عوامل اور تباہ کاریاں بھی ہیں جس سے سرمایہ کاروں کا اعتماد کم ہوا ہے۔