راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے میں 25 ارب روپے کی کرپشن کا معاملہ، ذرائع کے مطابق اس کرپشن میں وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور اور سابق مشیر زلفی بخاری کے ماموں توقیر شاہ ملوث ہیں جبکہ پروجیکٹ ڈائریکٹر سلمان شاہ بھی زلفی بخاری کے قریبی رشتےدار ہیں۔
ذرائع کا کہنا کہ رنگ روڈ منصوبے کی کرپشن میں غلام سرور خان کا 100 فیصد ہاتھ ہے۔ اور تمام ثبوت دستاویزات کی صورت میں وزیراعظم عمران خان کے پاس موجود ہیں ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور اس کوشش میں مصروف ہیں کہ کسی طرح سے اس سارے معاملے سے ان کی جان چھوٹ جائے، جو انکوائری شروع ہوئی ہے اس میں ان کا نام نکلا جائے
ذرائع کا کہنا ہے کہ جہانگیر ترین ، وفاقی وزیر غلام سرور خان کے درینہ ساتھی اور دوست ہیں، انہوں نے وزیراعظم اور ترین میں صلح کرانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ اس لیے غلام سرور خان نے اس سارے معاملے سے نکلنے کے لئے جہانگیر ترین سے رابط کیا ہے کہ وہ وزیراعظم سے میری سفارش کردیں اور انکوائری سے میرا نام نکلوا دیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان ، انکوائری کو دبانے کے لیے وزیراعظم سے بار بار رابطہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ غلام سرور خان نے جہانگیر ترین سے باقاعدہ سفارش کی ہے کہ وہ وزیراعظم سے کہہ کر ان کا نام ایف آئی اے اینٹی کرپشن اور نیب کی انکوائری سے نکلوا دیں۔
تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے وفاقی وزیر غلام سرور سے کہا ہے کہ آپ پہلے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیں اور اس کے بعد انکوائری کاسامنا کریں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ رنگ روڈ منصوبے میں آنے والے زمینوں کی خریداری کمشنر راولپنڈی ، غلام سرور خان کے کہنے پر کرتے تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ ان سے پیسے ریکور کرکے ان کا نام انکوائری سے نکلوا دیا جائے۔
واضح رہے کہ وفاقی وزیر غلام سرور خان نے آج راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رنگ روڈ منصوبے پر بات کرنے اور سوالات کے جوابات سے دینے انکار کردیا تھا۔