راولپنڈی میں ائیر پورٹ ایمپلائز کو آپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کی مینجمنٹ کمیٹی کو اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزام میں تحلیل کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ائیر پورٹ ایمپلائز کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کی مینجمنٹ کمیٹی کو اختیارات کے ناجائز استعمال، قواعدوضوابط کی دھجیاں بکھیرنے، من مرضی کرنے اور کرپشن کی شکایات پر سرکل رجسٹرار ہاؤسنگ کوآپریٹو سوسائٹیز نے بڑا ایکشن لیتے ہوئے تحلیل کر دیا ہے اور سوسائٹی کے امور چلانے کے لئے 3 رکنی کمیٹی بھی تشکیل دے دی ہے۔
مذکورہ 3 رکنی کمیٹی اگلے 90 دن میں الیکشن کروا کر منتخب باڈی کو انتظامات سونپنے کی پابند ہوگی۔ایئرپورٹ ایمپلائز کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی راولپنڈی کے صدر سعد اللہ بنگش اور سیکریٹری جاوید خان کے علاوہ دیگر عہدیداروں پر خزانچی مظفر ترمذی اور دیگر نے تحریری شکایت میں سوسائٹی قواعد کی خلاف ورزیوں، اختیارات کے ناجائز استعمال اور کرپشن کے الزامات عائد کیے تھے۔
اختیارات کے ناجائز استعمال سمیت دیگر الزامات پر تحقیقات کی گئیں جس کے بعد یہ الزامات بڑی حد تک درست نکلے، جس کا ذکر ڈپٹی رجسٹرار کو آپریٹو سوسائٹی راولپنڈی کی رپورٹ میں کیا گیا ہے۔ حکم نامے میں کہا گیا کہ مینجمنٹ کمیٹی کو جوابدہی کیلئے موقع بھی فراہم کیا گیا تاہم کمیٹی نے عدالتِ عالیہ میں پٹیشن دائر کر رکھی ہے۔ بار بار موقعہ دینے کے باوجود کمیٹی تسلی بخش جواب نہ دے سکی۔
سرکل رجسٹرار نے انکوائری رپورٹ اور دیگر حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے مینجمنٹ کمیٹی تحلیل کردی ہے جس کے ساتھ ساتھ 3 رکنی کمیٹی کے ممبران کے ناموں کا اعلان بھی کیا گیا۔ کمیٹی میں سرکل رجسٹرار اٹک ذیشان حفیظ منیر، اسسٹنٹ رجسٹرار پنڈی گھیب خالد عمر اور اسسٹنٹ رجسٹرار راولپنڈی سرفراز احمد کو ممبران مقرر کیا گیا ہے۔
دوسری جانب سرکل رجسٹرار کی جانب سے جاری ہونے والے نوٹیفیکشن پر تحلیل ہونے والی کمیٹی کے صدر اور سیکرٹری کے بارے میں اطلاعات ہیں کہ وہ رات گئے تک اپنے گروپ کے اجلاس میں رہے جبکہ سوسائٹی کی مینجمنٹ کمیٹی کے دوسرے دھڑوں نے خوشی مناتے ہوئے ممبران تک وائٹ پیپر کی شکل میں حقائق پہنچانے کا فیصلہ کیا ہے۔ تحلیل شدہ مینجمنٹ کمیٹی کے صدر سعداللہ بنگش سے موقف کے لیے رابطہ کیا گیا تاہم انہوں نے فون اٹینڈ نہیں کیا۔
مظفر ترمذی کا کہنا ہے کہ حق اور سچ کا فیصلہ ہونا ہی تھا۔ ممبران زچ ہوچکے تھے حقائق سے پردہ اٹھنا تھا اور شفاف انکوائری میں سب سامنے آگیا اس بارے میں اگر اگر صدر سعد اللہ بنگش اپنا مؤقف دینا چاہیں تو ادارہ وہ بھی شائع کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان انجینئرنگ کونسل میں بد عنوانیاں، سرکاری پیسے کا بے دریغ استعمال عام ہوگیا