داسو بس حملے میں را اور این ڈی ایس ملوث ہیں، شاہ محمود قریشی

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

داسو بس حملے میں را اور این ڈی ایس ملوث ہیں، شاہ محمود قریشی
داسو بس حملے میں را اور این ڈی ایس ملوث ہیں، شاہ محمود قریشی

اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے داسو واقعے میں 100 سو سے 120 کلو گرام دھماکہ خیز مواد استعمال کیاگیا، حملے کی منصوبندی افغانستان میں کی گئی جس میں را اورافغانستان کی خفیہ ایجنسی این ڈی ایس ملوث ہیں۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ چینی تحقیقاتی ٹیم پاکستان ضرور آئی لیکن تحقیقات پاکستان نے کیں، تاہم تحقیقات میں چین نے بھی تعاون کیا اور پاکستانی تحقیقات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ تحقیقات سے متعلق تمام تفصیلات چینی سفیر سے شیئر کردی گئی ہیں۔ پاکستان باضابطہ طور پر حکومت افغانستان سے رابطہ کررہا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کا ایک دوسرے کی سر زمین استعمال نہ کرنے کا معاہدہ ہے، امید ہے افغانستان اسے حوالے سے پاکستان سے تعاون کرے گا۔

انہوں نے بتایا کہ عاصم باجوہ کے استعفے کا داسو واقعے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ افغان سفیر کی بیٹی کے مبینہ اغوا پر تحقیقاتی ٹیم کو پاکستان آنے کی اجازت دی، امید ہے افغانستان بھی داسو واقعے پر تحقیقات میں پاکستان کی مدد کرے گا۔

داسو واقعے پر میڈیا کو بریفنگ کرتے ہوئے سی ٹی ڈی خیبر پختونخوا کے سربراہ ڈی آئی جی جاوید اقبال نے کہا کہ کرائم سین سے گاڑی کے پارٹس، ایک انگلی، انگوٹھا اور جام کے اعضا ملے ہیں، تمام جسمانی اعضا خودکش حملہ آور کے تھے۔

ڈی آئی جی نے کہا کہ نادرا ریکارڈ سے ان اعضا کے شواہد نہیں ملے، ہونڈا اکارڈ گاڑی آئی ای ڈی کے طور پر استعمال کی گئی، گاڑی پر ’اپلائیڈ فار نمبر‘ لگا ہوا تھا، گاڑی پر چمن موٹرز بارگین سوات کا اسٹکر ملا۔جاوید اقبال نے کہا کہ واقعے میں 14 مختلف کردار شامل ہے، افغانستان میں مقیم کالعدم ٹی ٹی پی طارق اس گروہ کا سربراہ تھا۔

مزید پڑھیں: طالبان نے افغان صدر اشرف غنی کے عہدہ چھوڑنے تک مذاکرات سے انکارکردیا۔وزیراعظم

ڈی آئی جی کا مزید کہنا تھا کہ تین کردار گرفتار بھی کیے جا چکے ہیں، معاویہ اور طارق نے افغانستان سے ’را‘ اور ’این ڈی ایس‘ سے تربیت لے کر داسو واقعے کی منصوبہ بندی کی، دہشت گردوں کا نیٹ ورک پاکستان میں موجود تھا، خودکش بمبار کا نام خالد شیخ تھا جو افغانی تھا۔مزید شواہد بھی اکٹھے کئے جارہے ہیں۔

Related Posts