نکاح کا جھانسہ دیکر 3ماہ تک زیادتی، آسیہ یعقوب انصاف کیلئے دربدر

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

نکاح کا جھانسہ دیکر 3ماہ تک زیادتی، آسیہ یعقوب انصاف کیلئے دربدر
نکاح کا جھانسہ دیکر 3ماہ تک زیادتی، آسیہ یعقوب انصاف کیلئے دربدر

راولپنڈی:راولپنڈی میں ساتھی ملازمہ کو نکاح کا جھانسہ دے کر تین ماہ تک زنا کرنے والے فواد خان نے حاملہ ہونے پر آسیہ کا حمل ضائع کرا دیا گیااور پندرہ لاکھ روپے ہتھیا کر گھر سے نکال دیا۔

متاثرہ لڑکی نے واقع کی درخواست پولیس کو تین ماہ قبل دی تو پولیس نے تو پولیس نے ٹال مٹول سے کام لیتے ہوئے لڑکی کو تھانے سے ذلیل کر کے نکال دیا،لڑکی نے ایف آئی آر کے اندراج کے لیے ڈسٹرکٹ کورٹ راولپنڈی میں مقدمے کے اندراج کے لیے رابطہ کر لیا ہے۔

راولپنڈی کی رہائشی پیرودھائی کے علاقے میں رہائش پذیر آسیہ یعقوب نے بتایا ہے کہ وہ راولپنڈی میں ٹریول ایجنسی میں جاب کرتی ہے جہاں پر ساتھی ملازم ڈرائیور فواد خان نے مجھے نکاح کا جھانسہ دیا اورتین ماہ سے میرے ساتھ زنا کر رہا ہے۔

اسی دوران میں حاملہ ہو گئی تو میں نے فواد خان کو بتایا کہ میں امید سے ہو تو اس نے فوری طور پر مختلف ادویات دے کر میرا حمل ضائع کرادیا، ساتھ ہی میری تنخواہ کے پیسے 15لاکھ بھی ڈکار گیا اور مجھے کہتا تھا کہ آپ کا بینک اکاؤنٹ نہیں۔لہٰذا آپ یہ پیسے میرے اکاؤنٹ میں رکھ لیں۔

آسیہ نے بتایا کہ مجھے ایک کمرے کے مکان میں رکھا ہوا تھا اور تمام محلے داروں کو بتایا ہوا تھا کہ میں اس کی بیوی ہوں، جب میں نے نکاح کرنے پر زور دیا تو مجھے صاف انکار کرتے ہوئے گھر سے دھکے دے کر باہر نکال دیا۔

جب میں نے تھانے میں مقدمہ کے اندراج کے لیے درخواست دی تو پولیس نے میری ایک نہ سنی اور مجھے ہی غلط برا بھلا کہہ کر تھانے سے نکال دیا،میں نے ڈسٹرکٹ کورٹ میں مقدمہ کے اندراج کے لیے درخواست دی ہوئی ہے جس کی سماعت 8 جون کو ہوگی۔

فواد خان اور اس کا بھائی مجھے جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں،وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار اور آئی جی پنجاب پولیس سے اپیل کرتی ہوں کہ میرا مقدمہ درج کرکے ملزم کو قانون کے مطابق سزا دی جائے اور میری لوٹی ہوئی رقم مجھے واپس دلائی جائے اور عزتوں کے لٹیرے اس درندے کو نشان عبرت بنایا جائے۔

Related Posts