اسلام آباد: سابق وزیراعظم کے سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان نے تحریک انصاف کے سربراہ کو سائفر سازش رچانے، پاکستان کے سفارتی تعلقات اور قومی معیشت کو نقصان پہنچانے اور معاشرے میں نفرت پھیلانے کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔
یہ بات آج اسلام آباد میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے اعظم خان کے اعترافی بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہی۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اعظم خان کے بیان سے واضح ہوتا ہے کہ عمران خان نیازی نے اپنے سیاسی مفادات کو محفوظ بنانے کے لئے ڈرامہ کیا۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اعظم خان نے دعویٰ کیا کہ عمران خان نیازی کو بتایا گیا تھا کہ وہ ایک خفیہ دستاویز کے غلط استعمال اور اسے عوام میں لانے سے باز رہیں جو آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی صریح خلاف ورزی ہے۔
وزیر داخلہ نے کہاکہ عمران خان نیازی نے جان بوجھ کر اس وقت کی حزب اختلاف کے خلاف سائفر کا بیانیہ گھڑا۔
انہوں نے کہا سابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی بھی سائفر سازش میں عمران خان کے ساتھ شریک تھے۔انہوں نے کہا آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی اور ایک خفیہ دستاویز کو اپنی تحویل میں رکھنے پر عمران خان نیازی کو انصاف کے کٹہرے میں لانا ہے۔
معاون خصوصی عطا ء اللہ تارڑ نے داخلہ امور کے بارے میں کہا ہے کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے سے کہا گیا ہے کہ سائفر سازش ڈرامہ کے حوالے سے عمران خان نیازی کے خلاف فوری طورپر تحقیقات شروع کرے۔
آج اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ عمران نیازی کے خلاف ٹرائل بلا تاخیر شروع کیاجائے گا۔
مزید پڑھیں:ملٹری ٹرائل: آرمی ایکٹ تمام شہریوں پر لاگو نہیں ہوتا،چیف جسٹس
عمران خان نیازی کے خلاف حکم امتناعی ختم کرنے کے لاہور ہائی کورٹ کے حالیہ فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے عطاء اللہ تارڑ نے کہاکہ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ کے خلاف کسی قسم کی تحقیقات کی کوئی پابندی نہیں ہے۔