رانا ثناء اللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع، 2 نومبر کو پیش کرنے کا حکم

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

رانا ثناء اللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع، 2 نومبر کو پیش کرنے کا حکم
رانا ثناء اللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع، 2 نومبر کو پیش کرنے کا حکم

لاہور کی انسدادِ منشیات عدالت نے رانا ثناء اللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 15 روز کی  توسیع کرتے ہوئے انہیں 2 نومبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

عدالت میں منشیات برآمدگی کیس میں  سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ کو پیش کیا جبکہ اینٹی نارکوٹکس حکام نے درخواست کی کہ ان کے ریمانڈ میں توسیع دی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: پیپلز پارٹی کے مسکن لاڑکانہ میں تبدیلی آ گئی ہے۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان

ن لیگی رہنما کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ رانا ثناء اللہ نے علاقہ مجسٹریٹ کے روبرو یہ بیان دیا کہ گن پوائنٹ پر راوی ٹول پلازہ سے تھانے لایا گیا جبکہ ان کا فون بھی قبضے میں لے لیا گیا ہے۔

وکیل صفائی نے تفتیشی افسر کو موبائل ریکارڈ کی فراہمی کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ رانا ثناء اللہ کا موبائل ریکارڈ فراہم نہ کیے جانے پر تحفظات ہیں جبکہ آج کل ماڈرن آلات کے ذریعے تحقیقات عام ہیں۔

اینٹی نارکوٹکس فورس کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ رانا ثناء اللہ کے کچھ ساتھی عدالتی کارروائی ریکارڈ کر لیتے ہیں پھر اس کی ڈبنگ کی جاتی ہے تاکہ بلیک میلنگ کی جاسکے۔ ملزم کا سی ڈی آر اور فون ریکارڈ طلب کرچکے ہیں۔

اے این ایف وکیل نے کہا کہ ہمارا مقدمہ سیدھا سادا ہے جبکہ عدالت ٹرائل نہیں کر رہی ہے۔ جو چیزیں مانگ رہے ہیں، ٹرائل کے لیے ضروری ہیں۔ درخواست ہے کہ فردِ جرم عائد کی جائے اور روزانہ سماعت  شروع کی جائے۔

انسدادِ منشیات عدالت کے فاضل جج نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ باہر والا کام باہر کریں، عدالت والا کام عدالت میں ہی کیا جانا چاہئے۔

بعد ازاں عدالت نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر رانا ثناء اللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 15 روز کی توسیع کا فیصلہ سناتے ہوئے 2 نومبر کو پیش کرنے کا حکم دیا اور ہدایت کی کہ ملزم کے موبائل نمبر کا سی ڈی آر بھی پیش کیا جائے۔ 

یاد رہے کہ لاڑکانہ میں حلقہ پی ایس 11 میں شکست کے حوالے سے پیپلز پارٹی کے انتخابات  نتائج کو چیلنج کرنے کے اعلان پر ردِ عمل دیتے ہوئے وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ یہ جعلی احتجاج کا نہیں، سوچنے کا مقام ہے۔ 

مزید پڑھیں: لاڑکانہ ہار پیپلز پارٹی کے جعلی احتجاج کا نہیں، سوچنے کا مقام ہے۔فواد چوہدری

Related Posts