عمران خان بتائیں کیا کرپشن کی تحقیقات کرنا دیوار سے لگانا ہے؟ رانا ثناء

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے سابق وزیر اعظم پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان سب کچھ بتانے کو تیار ہیں لیکن اپنی کرپشن بتانے کو نہیں، بتائیں کیا ان کرپشن کی تحقیقات کرنا دیوار سے لگانا ہے، کیا وہ دھونس، دھمکی سے اقتدار اور این آر او حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رانا ثنااللہ خان کا کہنا تھا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ انہیں ہراساں کیا جارہا ہے، میں سابق وزیراعظم سے پوچھتا ہوں کہ انہیں کیسے ہراساں کیا جارہا ہے، کیا ان کے خلاف جھوٹے مقدمات قائم کیے جا رہے ہیں، کیا انہیں کوٹ لکھپت جیل یا اڈیالہ جیل میں بند کردیا گیا ہے اور وہاں ان کے جیل سے پنکھا یا اے سی ہٹا دیا گیا ہے، دوائیں بند کردی گئی ہیں یا انہیں گھر سے کھانا منگوانے کی سہولت نہیں دی جارہی۔

یہ بھی پڑھیں:

سادہ لباس اہلکار حلیم عادل شیخ کو گرفتار کرکے لے گئے۔ترجمان کا دعویٰ

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ عمران خان کو ایسی باتیں کرتے ہوئے شرم آنی چاہیے، عمران خان خود اپنے مخالفین کے خلاف اس طرح کے اقدامات کرتے رہے ہیں جبکہ ان کے ساتھ تو ابھی تک اس طرح سے کچھ بھی نہیں ہوا، کہہ رہے ہیں مجھے دیوار سے لگایا جارہا ہے، کیا عمران خان سے یہ سوال کرنا کہ قوم کا 50 ارب روپیہ غبن کروا کر 5 ارب کی زمین حاصل کی، اس کے ٹرسٹی عمران خان اور ان کی اہلیہ ہیں، اس سے متعلق سوال کرنے سے آپ پریشان ہو رہے ہیں یا آپ کی بہن اور بیٹی کو گرفتار کرلیا گیا ہے جو آپ ہراساں ہو رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جب عمران خان کہتے ہیں کہ وہ سب کچھ بتادیں گے تو ان کو بتانا چاہیے کہ 2014 کے دھرنے آپ نے کس کے کہنے پر دیے تھے، ویسے تو وہ موصوف ریٹائرمنٹ کے بعد خود بتا رہے ہیں مگر آپ بتادیں تو تصدیق ہوجائے گی۔

انہوں نے کہا کہ جو لوٹ مار، کرپشن عمران خان، آپ کی فرح گوگیاں اور فرح گوگے کر رہے تھے ان سے متعلق صرف تحقیقات، سوال جواب پوچھے جارہے ہیں، دیکھا جارہا ہے کہ وزیر اعلیٰ ہاؤس پنجاب میں ہونے والی کرپشن کی رقم وہیں رک جاتی تھی یا وہاں سے وہ رقم بنی گالا بھی آتی تھی۔

رانا ثنااللہ نے کہا کہ 50 ارب روپے غبن کروا کر 5 ارب روپے کے اثاثے حاصل کرنے کا تمام ریکارڈ موجود ہے، اس کا جواب نہیں دیا، بشیر میمن کے الزامات کا جواب نہیں دیا۔

انہوں نے کہا کہ مجھ پر ڈالی گئی 15 کروڑ کی ہیروئن کس کی ہے، اس کا جواب نہیں دیا، میں چیف جسٹس اور اس بینچ سے مطالبہ کرتا ہوں جس نے تقرر و تبادلے پر ازخود نوٹس لیا ہے، وہ مجھ پر بنائے گئے اے این ایف کیس کا بھی نوٹس لے کر انکوائری کرلے جس میں مجھے 6 ماہ تک بے گناہ قید میں رکھا گیا۔

Related Posts