چیئرمین پی سی بی رمیز راجا کی جان کو خطرے کا انکشاف

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں پی سی بی کے چیئرمین رمیز راجا نے بتایا کہ ان کی جان کو خطرہ ہے اس لئے بلٹ پروف گاڑی لینا پڑی۔

نواب شیر وسان کی زیرصدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کا اجلاس ہوا، چیئرمین قائمہ کمیٹی نے رمیز راجا سے کہا کہ آپ کے آنے سے پاکستان کرکٹ کو فائدہ ہوا، سوالات سے گھبرانا نہیں ہے۔

چیئرمین پی سی بی رمیز راجا نے قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ میری جان کو خطرہ ہے، اسی لئے بلٹ پروف گاڑی رکھنا پڑی۔ چیئرمین پی سی بی کی پیشکش ہوئی تومیں نے اپنے گھر میں ووٹنگ کرائی، میرے بچوں نے مجھے کہا کہ آپ پاگل ہو جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:

شاہین شاہ آفریدی پولیس کے سفیر مقرر، اعزازی ڈی ایس پی کا عہدہ مل گیا

  کن کمیٹی مہرین بھٹو نے سوال کیا کہ رمیزراجا آپ اپنی مراعات بتائیں۔  رمیز راجا نے بتایا کہ مجھے ایک پیسہ نہیں ملتا، میری تنخواہ صفر ہے، لیکن گالیاں پڑتی ہیں، میں نے پی سی بی سے انٹرٹینمنٹ الاؤنس ابھی تک نہیں لیا، دوروں کيلئے تین ماہ میں صرف ڈھائی لاکھ استعمال کئے ہیں، مجھے میڈیکل الاؤنس کی بھی ضرورت نہیں، میں اب بھی دوڑتا ہوں، پی سی بی میں کم سے کم تنخواہ 20 ہزار تھی، میں نے 5 ہزار بڑھائی، مجھے کوئی مراعات ملتی ہی نہیں تو پی سی بی کو واپس کيا کروں، میری اہلیہ کسی دورے پر ميرے ساتھ نہیں گئیں۔

چیئرمین قائمہ کمیٹی نے ازراہ تفنن کہا کہ آپ ہماری بھابھی کو دورے پر نہیں لے کر جاتے، یہ تو غلط بات ہے۔

رمیز راجا نے جواب دیا کہ میں اپنی اہليہ کو دورے پر لے کر ہی نہیں جاتا، اہليہ کو دورے پر ساتھ لے جاؤں تو کمیٹی والے میری کلاس لے لیں گے۔

چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ حالیہ سیریز میں پچز سلو ہونے کے باعث بہت تنقید کا سامنا کرنا پڑا، پی سی بی آسٹریلیا سے کیوریٹرز اور مٹی منگوا رہا ہے، آسٹریلیا میں کھلاڑيوں کو ورلڈ کپ کے پیش نظر تیاری کرائی جارہی ہے، کھلاڑیوں کو اسی طرز کی پچز پر تیاری کروا رہے ہیں۔

رميز راجا کا کہنا تھا کہ لاڑکانہ اسٹیڈیم کے حوالے سے وزیراعلیٰ سندھ کے ساتھ دو بار ملاقات ہوئی، ہم سندھ میں کرکٹ کا معيار بلند کرنا چاہتےہيں، متعدد مقامات پر اسٹیڈیمز کی حالت بری ہے، شیخوپورہ اسٹیڈیم میں تو ٹوائلٹ تک نہیں، کھلاڑیوں کو ٹواٸلٹ کیلئے مسجد جانا پڑتا ہے۔

رمیز راجا کا کہنا تھا کہ ہم پی ایس ایل کا دائرہ وسيع کرنا چاہتے ہیں، خواہش ہے کہ ایک میچ لاہور اور دوسرا فیصل آباد میں ہو، ایک میچ کراچی ميں کھیلا جائے تو دوسرا حیدرآباد ميں، چھوٹے شہروں ميں لوگ اپنے علاقوں ميں کرکٹ ميچز ديکھنے کو ترس رہے ہيں، قائمہ کمیٹی کرکٹ اسٹیڈیمز کو لیز پر دلوانے کیلئے مدد کرے۔

چیئرمین پی سی بی نے بتایا کہ سی ڈی اے کو اسلام آباد میں اسٹیڈیم بنانے کے لیے خط لکھا ہے، ہم چاہتے ہیں اسلام آباد میں اسٹیڈیم کو چیمپیئنز ٹرافی کے لیے استعمال کريں، برطانیہ اور نیوزی لینڈ ماضی میں دورے نہ کرنے کا ازالہ کرنا چاہتے ہیں، انگلینڈ اور نیوزی لینڈ اضافی میچ کھیلنے پاکستان آرہے ہیں۔

چیئرمین رمیز راجا نے بتایا کہ ہماری جیت کی شرح 75 فیصد ہے، پی ایس ایل سے 500کروڑ روپے کی آمدنی ہوئی، ہر فرنچایز کو 61کروڑ روپے ديئے گئے، بھارت کو طویل عرصے کے بعد شکست دی، آئندہ سال فروری میں وویمنز لیگ کی تیاری شروع کر دی ہے، کرکٹ اسٹیڈیمز کا انفرااسٹرکچر بہتر کرنے کی ضرورت ہے، پی سی بی کی فنڈنگ آئی سی سی سے آتی ہے، کوشش ہے کہ آئی سی سی جنتی فنڈنگ ڈومیسٹک کرکٹ سے ہو۔

ڈائریکٹر پی سی بی ندیم خان نے اجلاس میں بات کرتے ہوئے بتایا کہ سندھ کی حکومت کے ساتھ کرکٹ کو فروغ کے لیے بات جاری ہے، اندرون سندھ سے 5 فاسٹ بولرز ملے، اب بلے باز لانے ہیں، لاڑکانہ کا اسٹیڈیم دیکھا ہے، بہت بہترین اسٹیڈیم ہے۔

Related Posts