بلوچستان میں شدید بارش، کوئٹہ آفت زدہ قرار، مختلف حادثات میں13افراد جاں بحق

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بلوچستان میں شدید بارش، کوئٹہ آفت زدہ قرار، مختلف حادثات میں13افراد جاں بحق
بلوچستان میں شدید بارش، کوئٹہ آفت زدہ قرار، مختلف حادثات میں13افراد جاں بحق

بلوچستان میں حالیہ شدید بارش کے باعث مختلف حادثات کے دوران 13 افراد جاں بحق ہو گئے۔ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کو آفت زدہ قرار دے دیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق بلوچستان حکومت نے کوئٹہ میں رین ایمرجنسی نافذ کردی۔ متعدد شہروں میں آج مسلسل دوسرے روز مون سون کی بارشیں جاری ہیں۔ ندی نالوں میں طغیانی کے باعث جانی و مالی نقصان میں اضافے کا خدشہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

خواتین افسران کے موبائل نمبرز غیر اخلاقی پیجز پر ڈالنے والے دو ملزمان گرفتار

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کوئٹہ سمیت مختلف شہروں میں سیلابی ریلے گھروں میں داخل ہو گئے۔ درجنوں مکانات کی چھتیں اور دیواریں گرنے کے واقعات میں 13 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔ ریسکیو کی کارروائیاں بھی جاری ہیں۔

صوبائی ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ شدید بارش کے باعث سب سے زیادہ ہرنائی، پشین، ژوب اور قلعہ سیف اللہ کے علاقے متاثر ہوئے۔ خشنوب، قمر الدین اور مسلم باغ میں سیلابی صورتحال کے باعث بڑے پیمانے پر نقصان ہوا۔

متعدد دیہات میں رات کے وقت سیلابی ریلے داخل ہو گئے جبکہ خشنوب کا رابطہ پل سیلابی ریلے میں بہہ گیا۔ ریسکیو اہلکار متاثرین تک پہنچنے میں مشکلات کا شکار ہیں۔ مسلم باغ سول ہسپتال بارش کے پانی سے بھر گیا۔

راغہ سلطان زئی، لوئی بند اور کان مہتر زئی میں سیلابی ریلوں کے باعث رابطہ سڑکیں بہہ گئیں۔ اسسٹنٹ کمشنر کا کہنا ہے کہ مسلم باغ کے پہاڑی علاقوں میں بارشوں نے 100 سے زائد مکانات کو نقصان پہنچایا ہے۔

طوفانی بارشوں کے باعث مختلف شاہراہوں پر شہریوں کو آمدورفت میں بندش کا سامنا ہے۔ چمن انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بادی زئی اور تورخیل میں سیلابی ریلے نے 70 سے زائد مکانات کو نقصان پہنچایا۔ لیویز فورس بھی ریسکیو کارروائیوں میں حصہ لے رہی ہے۔

اس حوالے سے لیویز کا کہنا ہے کہ افغانستان کے سرحدی علاقے قمر الدین میں والین ڈیم کا ایک حصہ ٹوٹ گیا ہے جس کی وجہ سے پانی نشیبی علاقوں میں جمع ہوا۔ سیلابی ریلے میں 11 گھر بہہ گئے ہیں۔متاثرین کو ریسکیو کرنے کا عمل جاری ہے۔

Related Posts