سکھر: محکمہ ریلوے سکھر کی مجرمانہ خاموشی و نااہلی کی وجہ سے سکھر ریلوے اسٹیشن کے سامنے واقع ڈپو میں کئی روز گزرنے کے باوجود نکاسی آب کا نظام درست نہیں کیا جاسکا۔
پانی جمع ہونے کی وجہ سے ڈپو پر قائم ریلوے املاک کئی فٹ پانی میں ڈوب گئی ہیں اور پانی کی نکاسی نہ ہونے کی وجہ سے ریلوے ٹریک بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار دکھائی دے رہا ہے۔
شہری و سماجی حلقوں نے وفاقی وزیر ریلوے و دیگر حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ ریلوے ڈپو میں جمع برساتی پانی کی نکاسی کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرکے ریلوے املاک کو مزید نقصان سے بچایا جائے۔
نوکوٹ کے اطراف میں مسلسل کھڑے سیلابی پانی کے باعث تعفن اُٹھنا شروع ہوگیا ہے جبکہ مچھروں کی بہتات سے نوکوٹ اور نواحی علاقوں میں ملیریا نے وبائی صورت اختیار کرلی ہے۔
سرکاری و نجی اسپتالوں میں ملیریا اور ڈینگی کے مریضوں کا تانتا بندھا ہوا ہے جن میں 80 فیصد مریض ملیریا کے سامنے آرہے ہیں جن میں زیادہ تر تعداد بچوں کی ہے۔
ٹاؤن کمیٹی انتظامیہ اور نجی فلاحی تنظیموں کے تعاون سے مچھروں سے بچاؤ کے لیے شام ہوتے ہی مچھر مار اسپرے روزانہ کی بنیاد پر کیا جاتا ہے مگر تمام تر اقدامات موثر ثابت نہیں ہوپارہے ہیں۔