راولپنڈی : وزیر اعظم سٹیزن پورٹل کی شکایات کو چند ریلوے افسران سنجیدہ لینے کو تیار نہیں ،وزیراعظم سٹیزن پورٹل پر عوامی شکایات پر شکایت کنندہ کو مطمئن کرنے کیلئے جواب تو دیا جاتا ہے لیکن عملی کام اسکے برعکس ہے۔
اے آئی او ڈبلیو 2 راولپنڈی نے سٹیزن پورٹل پر شہری کیجانب سے کی گئی شکایت پر کارروائی کی اور فیلڈ اسٹاف سے انکوائری کروائی ،سرکاری مکان 436 بلاک نمبر 6 سی ڈی ایل کالونی راولپنڈی میں کرائے پر ہونے کی وجہ سے مکمل انکوائری کے بعد سینئر افسران کو جواب لکھ کردیا کہ سرکاری مکان کرائے پر تھا اس لیے اسکو کینسل کیا جائے تاہم بعد میں اے ای این راولپنڈی ڈویژن اشرف نے مالک مکان سے ساز باز کرکے کوارٹر کینسل کرنے کی بجائے سٹیزن پورٹل پرشکایت کنندہ کو جھوٹی تسلی دی کہ آپکی شکایت درست ثابت ہوئی ۔
سرکاری مکان غیر قانونی طور پر پرائیویٹ لوگوں کو کرائے پر دیا گیا تھا اس لیے یہ کوارٹر کینسل کردیا گیا ہے لیکن بعدازاں ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ اس افسر نے یہ کوارٹر کینسل کرنے کی بجائے اسکا کینسل نوٹس ہی نہیں نکالا تھا جبکہ سٹیزن پورٹل پر شہری کو ڈیڑھ ماہ پہلے جواب دیا گیا کہ یہ کوارٹر کینسل کیا جاچکا ہے اور یوں اس افسر کی ملی بھگت نے وزیراعظم سٹیزن پورٹل، سینئر افسران اور شکایت کنندہ کو بیوقوف بنایا۔
اے ای این راولپنڈی کی طرف سے کینسل نوٹس نہ نکالنے کا مقصد سابقہ مالک مکان کو کواٹر کا قبضہ واپس لینے کیلئے ٹائم دینا تھا تانکہ وہ غیر قانونی طریقے سے پھر سے کینسل شدہ کواٹر پر قبضہ کرکے دوبارہ یہ کوارٹر اپنے یا اپنے بھائیوں کے نام آلاٹ کرواسکے۔
ڈیڑھ ماہ جب کوارٹر کا کینسل نوٹس نہیں نکلا تو اس دوران اے ای این کی ملی بھگت سے رب نواز خان نے کینسل شدہ کواٹر پر قبضہ کرلیا ہے جبکہ اے ای این آفس قبضہ چھڑوانے میں بری طرح ناکام ہے۔
اے ای این اشرف جو کہ گزشتہ 20 سال سےزائد عرصے سے راولپنڈی ڈویزن میں تعینات ہیں متعدد دفعہ اے ای این اشرف کی ٹرانسفر ہوئی لیکن اپنے اثر ورسوخ کو استعمال کرتے ہوئے وہ اپنی ٹرانسفر رکوانےمیں ہر دفعہ پوری طرح کامیاب ہوئے۔
مزید پڑھیں: راولپنڈی میں گھر سے نکالنے والے بیٹے کی معافی قبول، ماں نے مقدمہ واپس لے لیا