کوئٹہ میں ذخیرہ اندوزی اور اسمگلنگ کے خلاف کارروائی جاری ہے۔ چینی کے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف گوداموں پر چھاپے مارے گئے۔ 300 ٹن چینی ضبط کر لی گئی ہے۔
گزشتہ شب خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر خالد شمس نے کوئٹہ کے علاقے سریاب میں تین گوداموں پر چھاپے مارے اور 300 ٹن چینی اپنے قبضے میں لے لی ہے۔
ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کریک ڈاؤن، چینی کی 5000 بوریاں ضبط
ذخیرہ اندوزی اور اسمگلنگ کے خلاف کاروائی جاری یے ۔ رات کو خفیہ اطلاع پر اے سی خالد شمس نے سریاب میں تین گوداموں پر چھاپے مارے اور تین سو ٹن چینی اپنے قبضے میں لے لی ۔ سارے گودام سیل کر کے 10 بندوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ تمام سامان سرکاری ریٹ پر تقسیم کیا جائے گا ۔ pic.twitter.com/xDjqfCXqBt
— Muhammed Hamza Shafqaat (@hamzashafqaat) September 9, 2023
کمشنر کوئٹہ ڈویژن حمزہ شفقات کا کہنا ہے کہ سارے گودام سیل کرکے 10 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔چھاپوں کے دوران ضبط کیا گیا تمام سامان سرکاری ریٹ پر تقسیم کیا جائے گا۔
دریں اثناء ضلعی انتظامیہ نے سریاب میں گودام پر چھاپہ مارا اور ذخیرہ کی گئی چینی اور یوریا کے 15000 تھیلے برآمد کر لیے۔ اسسٹنٹ کمشنر کوئٹہ کی سربراہی میں چھاپہ مار ٹیم نے یہ کارروائی کی۔
ایک ہی گودام سے چینی کے 50 کلو والے 8000 جبکہ یوریا کھاد کے 7000 تھیلے اور اسمگل کی گئی ممنوعہ اشیا کے 4000 تھیلے بھی برآمد کیے گئے۔ گودام کو سیل کرکے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔
اس حوالے سے ضلعی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ برآمد کی گئی اشیا کی قیمت 20 کروڑ روپے کے لگ بھگ ہے۔ چینی کو سرکاری نرخ پر نیلام کریں گے۔ حکومت ڈالر، چینی، کھاد اور پیٹرولیم کی اسمگلنگ روکنے کیلئے ایف آئی اے کو اختیارات دے چکی ہے۔