کوئٹہ: بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے رہنما میر عبدالقدوس بزنجو یقینی طور پر بلامقابلہ بلوچستان کے نئے وزیراعلیٰ منتخب ہو جائیں گے کیونکہ اس عہدے کے لیے کسی اور امیدوار نے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کرائے ہیں۔
یہ پیشرفت اُس وقت سامنے آئی جب پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر سردار یار محمد رند یہ اعلان کیا کہ وہ وزیر اعلیٰ کی دوڑ سے دستبردار ہو رہے ہیں اور وزیراعلیٰ کے عہدے کے لیے بزنجو کی حمایت کر رہے ہیں، جس سے صوبے میں سیاسی خلا کا خاتمہ ہو گا۔
گورنر بلوچستان سید ظہور احمد آغا نے نئے قائد ایوان اور اسپیکر کے انتخاب کے لیے بلوچستان اسمبلی کا اجلاس 29 اکتوبر (جمعہ) کو طلب کرلیا ہے۔ بعد ازاں نئے وزیراعلیٰ کی حلف برداری کی تقریب کل شام 4 بجے گورنر ہاؤس کوئٹہ میں ہوگی۔
وزیراعلیٰ کی نشست سابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کے اتوار کو عہدے سے مستعفی ہونے کے بعد خالی ہوئی تھی۔ ان کے اعلان کے بعد، بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے ناراض اراکین اور اپوزیشن نے فتح کے نشانات بنا کر اپنی فتح کا جشن منایا۔
کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے بی اے پی کے ترجمان عبدالرحمان کھیتران نے کہا کہ یہ ایک ”تاریخی” حکومت ہوگی جس میں تمام 65 اراکین صوبائی اسمبلی ایک صفحے پر ہوں گے۔
مزید پڑھیں: جام کمال مستعفی، بلوچستان کابینہ تحلیل، عبدالقدوس بزنجو نئے وزیر اعلیٰ ہونگے