جامعہ کراچی شعبہ علوم اسلامی کے استاد نے ”فیئرول پروگرام“میں ہنگامہ کیوں برپا کیا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

جامعہ کراچی شعبہ علوم اسلامی کے استاد نے ”فیئرول پروگرام“میں ہنگامہ کیوں برپا کیا؟
جامعہ کراچی شعبہ علوم اسلامی کے استاد نے ”فیئرول پروگرام“میں ہنگامہ کیوں برپا کیا؟

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: جامعہ کراچی کے شعبہ علوم اسلامی کے چیئرمین ڈاکٹر عارف خان ساقی نے رجسٹرار جامعہ کراچی کے نام ایک خط لکھ کر انکشاف کیا ہے کہ شعبہ علوم اسلامی کے استاد ڈاکٹر زاہد علی زاہدی نے شعبہ کے استاد اکٹر عاطف اسلم کیساتھ مل کر شعبہ میں  ایک عرصے سے ادھم مچار رکھا ہے۔

متوازی انتظامیہ بنا رکھی ہے، ہر جگہ مداخلت، بے جا انتظامات میں دخل اندازی مسلسل بڑھ رہی ہے۔قطعی طور پر بلاجواز دباؤ کے تحت اپنی من مانی کرنے پر تلے بیٹھے ہیں۔ تعصب، تنگ نظری اور شدت پسندی کا کھلے عام مظاہرہ کرتے نہیں  ہچکچاتے، وزٹنگ فیکلٹی کے ساتھ مسلسل انتہائی حد تک توہین آمیز سلوک کرتے ہیں۔

اسی رویہ سے دلبرداشتہ ہو کرہمارے شعبہ کی واحد ٹیچنگ ایسوسی ایٹ،جنہوں نے رات دن محنت کی اور ساتھیوں  کے ساتھ ملکر انقلابی اقدام اٹھائے، شعبہ علوم اسلامیہ میں  بین الاقوامی معیار کے کلاس رومزاور تدریسی ماحول بنانے میں کلیدی کردارادا کیا، ہمیں  چھوڑ کراسسٹنٹ پروفیسر کی حیثیت سے ایک اور یونیورسٹی میں چلے جانے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

ڈاکٹرزاہد علی زاہدی کے ساتھ معاملات پر امن اور باوقار رکھنے کے سلسلے میں ہماری تمام کوششیں بے سود ثابت ہورہی ہیں، ان کی تعصب،تنگ نظری اور شدت پسندی کا عالم اب یہ ہے کہ ان کے اوپر کسی دلیل کا کوئی اثر نہیں ہوتا، یہ علمی بنیاد پر کوئی تحریری جواب دینے کے بجائے ایک ناقابل فہم ضد اور ہٹ دھرمی پر مبنی جارحانہ روش اپنائے ہوئے ہیں۔

23اکتوبر کو شعبہ میں  ایم فل کے طلبہ و طالبات کیلئے ویلکم اور فیئرول کی مشترکہ تقریب میں  اپنے مقام و منصب کو بالائے طاق رکھتے ہوئے جارحانہ روش کا عملی مظاہرہ کیا۔خط میں لکھا گیا ہے کہ ڈاکٹرزاہد علی زاہدی نے بہت ہی شاندار،غیر معمولی پر منظم اور پروقار تقریب کو اپنے اختتامی لمحات میں ادھم مچاتے ہوئے خراب کیا۔جس کی وجہ سے ماحول ہاتھا پائی تک پہنچا۔

صدر شعبہ کے اختتامی کلمات کے دوران زاہد علی زاہدی اور ڈاکٹر عاطف اسلم راؤ اٹھ کھڑے ہوئے اور مائیک چھینا، بہت بدتمیزی سے پیش آئے، شرکائے محفل ان کی ناقابل فہم،غیر مہذب اور ناشائستہ حرکات پر دنگ رہ گئے اور طالبات زاروقطار ونے لگ گئیں۔

خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ڈاکٹر زاہد علی زاہدی نے اپنے ساتھی استاد کے ساتھ مل کر شعبہ علوم اسلامیہ کے موحول کو بری طرح خراب کر رکھا ہے، جب اب بلاجواز ازسرگرمیوں کی بابت سوال کیا جاتا ہے، تو ان کاایک ہی جواب ہوتا ہے کہ وہ قانون کی عمل داریاور بالا دستی چاہتے ہیں۔

یہ آڑ لے کر انہوں نے یونیورسٹی کے قانونی اور اخلاقی ضابطے اپنے پاؤن کے نیچے روندنے کا عمل مسلسل جاری رکھا ہوا ہے اور کسی طرح باز آنے کے لیئے تیار نہیں  ہیں،ان ناگفتہ بہ حالات کو کسی بہتری کی جانب لانے کے لئے آپ سے درخواست ہے کہ جامعہ کراچی کی معزز اسٹیچوری باڈی یعنی سنڈیکیٹ کی ہدایات کو یقینی بنایا جائے۔

11اگست 2018کو منعقد ہونے والی سنڈیکیٹ کی 634ویں میٹنگ کی قرار داد نمبر 2(ب)شعبہ اصول الدین (پروفیسر)Teferbackحسب ذیل تصریح کرتی ہے کہ: سلیکشن بورڈ کی سفارش کے مطابق ڈاکٹر زاہد علی زاہدی کی بحیثیت پروفیسرتقرری کی گئی ہے۔ساتھ ہی اسے سرقہ نویسی کمیٹی کی سفارش سے مشروط کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ 2018 کی سینڈیکیٹ میٹنگ میں ڈاکٹر زاہد علی زاہدی کے پی ایچ ڈی مقالے کے بارے میں واضح فیصلہ جاری کیا گیا تھا کہ ان کی پروفیسرشپ کا معاملہ سرقہ کمیٹی کی سفارش سے مشروط ہو گا، جس کے بعد ان کے مقالہ میں سرقہ ثابت ہوا۔

جس پر کمیٹی کی سفارش پر سینڈیکیٹ نے دوبارہ فیصلہ جاری کیا کہ ڈاکٹر زاہد علی زاہدی اپنے مقالہ کو اپنی سی وی سے حذف کریں گے اور اس پر کسی قسم کی ترقی نہیں کرسکیں گیاور یہ بھی دیکھنا ہے کہ انہوں نے ماضی میں اس سرقہ شدہ مقالے کے ذریعے کوئی فائدہ بھی نہ اٹھایا ہو۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرزاہد علی زاہدی کو شعبہ علوم اسلامی کے چیئرمین بننے کے خواہاں تھے، تاہم شعبہ کے چیئرمین ڈاکٹر عارف خان ساقی کی شعبہ کے لئے لازوال خدمات،ان کی ماحول دوستی، خدمات کو دیکھتے ہوئے سنڈیکیٹ کی سفارش پر متعلقہ اتھارٹی نے انہیں  تین سال کے لئے دوبارہ شعبہ کا چیئرمین بنا دیا تھا۔

مزیدپڑھیں: میٹرک بورڈ نے دسویں جماعت کے نتائج کی تاریخ کا اعلان کر دیا

جس کی وجہ سے ڈاکٹر زاہدی چیئرمین نہیں  بن سکے، تاہم اب فیکلٹی آف اسلامک اسٹڈیز کی ڈین ڈاکٹر شہناز غازی دسمبر2021میں  ریٹائرڈ ہوجائینگی جس کے بعد ڈاکٹر زاہدی ڈین بننیکے لئے کوشش کررہے ہیں۔جن کی ڈین شپ کی راہ میں انسدادسرقہ کمیٹی کی رپورٹ و سفارشات رکاوٹ ہیں جس کی وجہ سے اب فیکلٹی آف اسلامک اسٹڈیز میں سب سے سینئر پروفیسر ڈاکٹر عبید احمد خان کو ڈین بنائے جانے کے امکانات زیادہ ہیں۔

Related Posts