اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغان مفاہمتی عمل میں پاکستان اور قطر کا کردار کلیدی ہے جبکہ قطر کا کردار فراموش نہیں کیا جاسکتا۔
برادر اسلامی ملک قطر کے سفیر صقر بن مبارک نے دفترِ خارجہ میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی جس کے دوران پاک قطر تعلقات اور افغان امن عمل سمیت دیگر بین الاقوامی امور پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔
قطری دارالحکومت دوحہ میں 29 فروری کو امریکا طالبان امن معاہدے پر دستخط کی تقریب منعقد ہو رہی ہے۔ قطری سفیر نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو شرکت کی خصوصی دعوت دی۔
قطر کے سفیر نے قطری ڈپٹی وزیر اعظم اور وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمٰن الثانی کی جانب سے وزیر خارجہ کو امریکا طالبان امن معاہدے پر دستخط کی تقریب میں شرکت کی دعوت دی۔
قطری سفیر صقر بن مبارک کی وزیر خارجہ @SMQureshiPTI سےدفترخارجہ میں ملاقات:
قطری سفیر نے 29 فروری کو دوحہ میں امریکہ-طالبان امن معاہدے پر دستخط کی تقریب میں شرکت کی خصوصی دعوت دی۔
دعوت قطری ڈپٹی وزیراعظم اور وزیر خارجہ جناب شیخ محمد بن عبد الرحمن الثانی کی جانب سے دی گئی۔ pic.twitter.com/Y0nrmRKdoQ
— PTI (@PTIofficial) February 25, 2020
سفیر صقر بن مبارک نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو خصوصی دعوت نامہ پیش کیا۔ اس موقعے پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان امریکا طالبان معاہدے کے اعلان کا خیر مقدم کرتا ہے۔
گفتگو کے دوران وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ سے یہی مؤقف اپنایا کہ افغان تنازعے کا کوئی فوجی حل نہیں ہے جبکہ افغان مفاہمتی عمل کو آگے بڑھانے میں پاک قطر کردار کلیدی ہے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آج دنیا پاکستان کا مؤقف تسلیم کر رہی ہے۔ پاکستان پُر امید ہے کہ امن معاہدے پر دستخط انٹرا افغان مذاکرات کی طرف لے جائیں گے۔