جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنما قاری محمد عثمان نے کہا ہے کہ دنیا بھر کے عازمین حج وعمرہ کی گراں قدر خدمات مملکت سعودیہ عربیہ کا تاریخی کارنامہ ہے۔
خادم حرمین شریفین اور ولی عہد کی زائرین کی سہولیات کی براہ راست نگرانی سے پوری دنیا کے زائرین حرمین شریفین کے تحفظ کیلئے دعائیں کرتے ہیں۔ پاکستانی زائرین سعودی عرب میں پاکستان کی نیک نامی کا باعث بن کر سفیر کا کردار ادا کریں۔
یہ بھی پڑھیں:
عازمین حج کیلئے تربیتی سرٹیفکیٹ لازمی، ورنہ سفر سے روک دیا جائے گا
سعودی عرب پاکستانی مسلمانوں کا دوسرا گھر ہے۔ گھر کی ہر چیز کی حفاظت گھر کے مکینوں کا فرض منصبی ہوتا ہے۔ وہ نامور اور سینئر صحافی، پاکستانی کمیونٹی کی سماجی شخصیت، کشمیر کمیٹی کے سینئر رکن محمد عامل عثمانی کی رہائش گاہ پر انکی عیادت کے موقع پر گفتگو کررہے تھے۔
اس موقع پر مولانا اسامہ مسکین، مولانا ظاہرشاہ ایوبی، مولانا محمد تقی برمی، عبداللہ عبدالرحمن برمی اور دیگر موجود تھے۔
قاری محمد عثمان نے کہا کہ مقدس مقامات کی زیارت کے حوالے سے سعودی حکومت کی جانب سے زائرین کیلئے سہولیات قابل دید ہیں۔ حجاج کرام کیلئے انکی خدمات اور سہولیات کی ہمہ وقت فراہمی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دہائیوں پر محیط برادرانہ تعلقات قیام پاکستان سے اب تک قائم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان منفرد اور مضبوط ترین دوطرفہ تعلقات ہیں۔ سعودی عرب پاکستانی عوام کیلئے نہایت محترم ملک ہے۔ پاکستانی سعودی عرب کے لوگوں سے بے پناہ محبت کرتے ہیں۔ اسی طرح سعودی عرب کے حکمران اور عوام بھی پاکستانیوں سے دلی محبت کرتے ہیں۔ پاک سعودی تعلقات احترام اور محبت کی مضبوط بنیادوں پر کئی دہائیوں سے استوار ہیں اور یہ تعلق ہمیشہ قائم رہے گا۔
قاری محمد عثمان نے مزید کہاکہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دیرینہ اور تاریخی برادرانہ تعلقات کی جڑیں مشترکہ عقیدے، تاریخ اور باہمی تعاون سے جڑی ہوئی ہیں۔ سعودی عرب نے ہمیشہ مشکل گھڑی میں پاکستان کی دل کھول کر مدد کی ہے۔
علاوہ ازیں مکہ مکرمہ میں بنگالی اور برمی برادری نے قاری محمد عثمان کے اعزاز میں عشایئے دیئے جن میں مولانا حسین ارشاد، مولانا نعیم اللہ سمیت بڑی تعداد میں علماء کرام نے شرکت کی۔