لاہور: پیپلزپارٹی کے صدر قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے کہ لاہور میں فاشسٹ حکومت نے طلبہ کو بھی کریمنل کیسز میں گرفتار کیا۔ ہمارا مطالبہ ہےکہ گرفتار طلبہ کو فی الفور رہا کیا جائے۔ یہ حکومت سیاسی کارکنوں، کسانوں اور طلبہ پر تشدد کرتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ہم امید کرتے ہوئے براڈشیٹ کی سربراہی سے عظمت سعید خود ہی الگ ہو جائیں گے۔ سپریم کورٹ میں صرف ایک جج کیس کی سماعت نہیں کرتا بلکہ دو یا زائد ججز کیس سنتے ہیں تاکہ غلطی کا امکان کم ہو۔
قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے براڈ شیٹ میں جو جو ڈالنا ہے ڈال دیں مگر یہ طریقہ کار ٹھیک نہیں۔ چینی کے کیس میں کمیشن بنا کر فیصلہ کرنے کا اعلان ہوا۔ جب چینی کیس میں اپنے ہی لوگ سامنے آئے تو رپورٹ کو التوا میں ڈال دیا۔ ہمارے خلاف کیسز چلاؤ کوئی اعتراض نہیں ہے مگر کرنٹ ایشوز کو پیچھے مت چھوڑو۔
ان کا کہنا تھا کہ اس ملک میں بہت سارے کمیشن بنے، میمو سکینڈل بھی آیا، وہ سب کہاں گئے؟۔ تیل کیس میں بھی ایسے ہی کیا گیا اور اب براڈ شیٹ میں بھی یہی ہو رہا ہے۔ الیکشن کمیشن میں جب یہ خود فارن فنڈنگ میں پھنسی تو پیپلز پارٹی کیخلاف بھی ایک فرمائشی پٹیشن آگئی۔ ہمارے خلاف الزامات کا جواب ہم دیں گے مگر آپ کیخلاف تو آپکے گھر کے آدمی نے ساری تفصیلات دے دی ہیں۔
پیپلزپارٹی کے رہنما نے کہا کہ ابھی ہم نے عدم اعتماد کا نام ہی لیا ہے فیصلہ نہیں کیا۔ عدم اعتماد لانے سے پہلے ہی حکومت پریشان ہو گئی ہے۔ یہ غلط فہمی پیدا کی گئی کہ پیپلز پارٹی استعفیٰ دینا نہیں چاہتی۔ ہم نے پہلے دن سے کہا تھا کہ استعفیٰ آخری آپشن ہیں۔
کائرہ کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم میں اسمبلیوں سے استعفوں کا فیصلہ ضرور ہوا تھا مگر ہم نے کہا تھا کہ ہم مشورہ کر کے جواب دیں گے۔ ہماری سی ای سی میٹنگ میں طے پایا کہ استعفے ضرور دیئے جائیں گے مگر باقی آپشنز پہلے استعمال ہونے چاہیے۔ ہم نے پی ڈی ایم اجلاس میں اپنی سی ای سی کی تجویز رکھی جو باقی جماعتوں نے بھی تسلیم کی۔