کراچی: وائس چیئرمین سندھ بلوچستان ریجن محمد جنید تیلی نے گورنر اسٹیٹ بینک سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ڈالر کی قدر کو بڑھنے سے نہ روکا تو ایس ایم ایز کی بقا خطرے میں پڑ جائے گی۔
پاکستان یارن مرچنٹس ایسوسی ایشن( پائما) کے چیئرمین ثاقب نسیم اوروائس چیئرمین سندھ بلوچستان ریجن محمد جنید تیلی نے روپے کی قدر میں مسلسل کمی اور ڈالر کی قدر میں بے پناہ اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان رضا باقر سے درخواست کی ہے کہ وہ ڈالر کی بڑھتی قدر کو روکنے اور روپے کی قدر میں استحکام کے لیے مؤثر حکمت عملی اختیار کریں تاکہ ہوشربا مہنگائی کی روک تھام کے ساتھ ساتھ تجارت وصنعت کی کاروباری و پیداواری لاگت کو بڑھنے سے روکا جاسکے۔
پائما کے رہنماؤں نے اپنی اپیل میں ڈالر کی بڑھتی قدر کے ملکی معیشت خاص طور پر کاروباری سرگرمیوں پر پڑنے والے منفی اثرات کو اجاگر کرتے ہوئے کہاکہ ایک طرف مہنگائی کا نہ تھمنے والا طوفان زوروں پر ہے تو دوسری طرف روپے کی مسلسل گرتی قدر اور ڈالر کے بلند ترین سطح پر پہنچنے سے یارن کے کاروبار اور صنعتوں کی پیدواری لاگت میںبے حد اضافہ ہوگیا ہے کیونکہ ملک میں خام مال ڈیمانڈ کے مطابق دستیاب نہ ہونے کی وجہ سیبرآمدی صنعتوں کو بلاتعطل پیداواری سرگرمیاں جاری رکھنے کے لیے بیرون ملک سے خام مال درآمد کرنا پڑتا ہے تاہم ان دنوں ڈالر کی انتہائی اونچی اڑان نے تاجروصنعتکار برادری کو مشکل میں ڈال دیا ہے باالخصوص چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں ( ایس ایم ایز) کی پیداواری لاگت میں بے پناہ اضافہ ہوگیا ہے جس سے ان کی بقا خطرے میں پڑ گئی ہے جو کہ مصنوعات کی تیاری میں بڑی صنعتوں کی مددگار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:ایف بی آر کا 9 ماہ کا ہدف عبور، 240 ارب روپے جمع کر لیے
ثاقب نسیم، جنید تیلی نے گورنر اسٹیٹ بینک سے درخواست کی کہ وہ روپے کی قدر کو مزید کم ہونے سے بچائیں اور ڈالر کی قدر کو بڑھنے سے روکنے کے لیے ایسی حکمت عملی اختیار کریں جو کاروبار کرنے کی لاگت کو کم کرنے کا باعث بنے جس سے یقینی طو ر پر تجارت وصنعت کو فروغ ملے گا اور روزگار کے بھی وسیع مواقع پیدا ہوں گے بصورت دیگر کاروبار کرنا اور صنعتیں چلانا دشوار ہوجائے گا جس کے نتیجے میں برآمدات بھی متاثر ہوگی اور ملک میں بے روزگاری بھی بڑھے گی۔