اسلا م آ با د : پولیس کابہا رہ کہو کے علا قہ میں سر چ آ پر یشن کر نا،دو افرا د کو دن دیہا ڑ ے گو لیا ں ما ر کر ہلا ک کر دینا،علا قہ میں خو ف و ہرا س پھیلا نا بعد ازا ں کا روائی کے بعد پنجا ب پو لیس کا مو قع سے فرار ہونا وفاقی پولیس کے لیے سو ا لیہ نشا ن ہے۔
ذرا ئع کے مطا بق گذ شتہ دو روز قبل مری کی عدالت سے فرار ہونے والے ملزم کا واقعہ جھوٹ کا پلندہ تھا،پولیس مبینہ طور پر جعلی پولیس مقابلے کرنے کی ماہر ہے جبکہ ایک اور جعلی پولیس مقابلے کی تمام تیاریاں مکمل کر رکھی تھیں،جنہو ں نے بہا رہ کہو کے علا قہ میں گھس کر مر ی عدا لت سے فرار ملز م کو گو لیا ں ما ر کر پو لیس مقابلہ شو کر نے میں کا میا بی حاصل کر لی ۔
بعد ازا ں را ولپنڈ ی پو لیس نے اپنی کا ر کر دگی ظاہر کر نے کے لیے پر یس ریلیز بھی جا ری کر دی جس میں کہا گیا ہے کہ مری تہرے قتل کے خطرناک ملزم اور اسکے ساتھی کی بارہ کہو کے علاقہ میں پولیس پارٹی پر فائرنگ، پولیس کی جوابی فائرنگ، فائرنگ کے نتیجے میں خطرناک ملزم فضل رحیم اور اسکا ساتھی باقر ہلاک ہو گیا ۔ ایس ایس پی انوسٹی گیشن،ایس پی صدر، مری پولیس اور اسلام آباد پولیس کی بھاری نفری موقعہ پر موجود تھی ۔
فضل رحیم قتل کے مقدمہ میں ملوث تھا جو دو یوم قبل مری عدالت سے فرار ہوا تھا، ملزم اور اسکے ساتھیوں نے پولیس پارٹی پر کچہری کے اندر بھی فائرنگ کی تھی،پولیس نے خفیہ اطلاع پر ملزم کی گرفتاری کے لئے ریڈ کیا تو ملزم فضل رحیم اور اسکے ساتھی باقر نے پولیس پارٹی پر فائرنگ کر دی،ملزم کے کچہری سے فرار ہونے پر اس کی گرفتاری کے لئے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی تھیں۔
مزید پڑھیں:پنجا ب پو لیس کے خلا ف مقد مہ درج کر کے ہمیں انصا ف دیاجائے، نسرین عباسی