عوام کو دھوکہ دینے کے نت نئے طریقے، جعلی پیروں کی چالاکیاں اور خرافات کا سلسلہ جاری ہے۔ پنجاب کے ایک گاؤں میں ایسا حیران کن واقعہ پیش آیا جہاں ایک جعلی پیر قبر کے اندر بیٹھ کر مریدوں کو “روحانی” جوابات دیتا تھا۔
ذرائع کے مطابق جعلی پیر نے ایک خفیہ راستہ بنا رکھا تھا جس کے ذریعے قبر کے اندر آکسیجن کی فراہمی ممکن تھی اور آواز بھی باہر تک پہنچتی تھی۔ مرید جب قبر پر آ کر پیر صاحب کو پکارتے، تو اندر سے “غیبی آواز” آتی، جسے وہ روحانی فیض کا مظہر سمجھ کر سجدہ ریز ہو جاتے۔
علاقے کے سادہ لوح لوگ پیر صاحب کی “کرامات” کے قائل ہو چکے تھے تاہم کچھ مقامی افراد کو شک ہوا اور انہوں نے پولیس کو اطلاع دے دی۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے موقع پر پہنچ کر قبر کھودی تو حیران کن انکشاف ہوا— اندر سے پیر صاحب زندہ سلامت بیٹھے ہوئے تھے۔
پولیس نے جعلی پیر کو باہر نکال کر حراست میں لے لیا اور اس فراڈ کے پیچھے چھپے پورے منصوبے کو بے نقاب کر دیا۔ تفتیش کے دوران معلوم ہوا کہ جعلی پیر نے قبر میں ایک خفیہ سرنگ بنا رکھی تھی جو قریبی کمرے تک جاتی تھی۔ اس کے ذریعے نہ صرف تازہ ہوا آتی بلکہ باہر کی آوازیں بھی اندر تک پہنچتی تھیں، جس کی مدد سے وہ اپنے مریدوں کو دھوکہ دیتا تھا۔
پولیس کے مطابق جعلی پیر کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے، جبکہ عوام کو بھی خبردار کیا گیا ہے کہ وہ ایسے جعلی پیروں اور فریب کاروں سے ہوشیار رہیں جو مذہب کے نام پر لوگوں کو دھوکہ دیتے ہیں۔
یہ واقعہ کئی سال قبل پیش آیا جس کی ویڈیو دوبارہ سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی رہی ہے، یہ واقعہ ہمارے معاشرے میں پھیلے اندھی عقیدت کے رجحان کی ایک اور مثال ہے، جہاں لوگ بنا سوچے سمجھے ایسے جعلسازوں کا شکار ہو جاتے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ عوام ایسے فریب سے بچنے کے لیے شعور پیدا کریں اور ہر بات کو عقل اور منطق کی کسوٹی پر پرکھیں۔