لاہور اور گردونواح میں ایک بار پھر اسموگ کے باعث عوام کو شدید مشکلات کا سامنا

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

لاہور اور گردونواح میں ایک بار پھر اسموگ کے باعث عوام کو شدید مشکلات کا سامنا
لاہور اور گردونواح میں ایک بار پھر اسموگ کے باعث عوام کو شدید مشکلات کا سامنا

صوبہ پنجاب  کی فضا میں اسموگ کے باعث شہریوں کو سانس لینے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے، صوبائی دارالحکومت لاہور اور گردونواح کی حالت سب سے زیادہ خراب ہے جس کے باعث تعلیمی و کاروباری سرگرمیوں پر منفی اثر پڑا ہے۔

لاہور میں فضائی آلودگی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے جہاں ائیر کوالٹی انڈیکس 375 اور حدِ نگاہ 800 میٹر تک محدود ہو کر رہ گئی ہے۔ اسموگ کے باعث پنجاب کے شہریوں کی زندگی اجیرن ہوچکی ہے۔

محکمہ موسمیات کی طرف سے اسموگ کی موجودگی کا سرے سے انکار کرتے ہوئے کہا گیا کہ یہاں صرف بھارت میں فصلوں کے جلنے کا دھواں پھیل رہا ہے، اسموگ نام کی کوئی چیز نہیں۔

اسموگ کی شدت کے باعث شہریوں کو سانس لینے میں دشواری کے ساتھ ساتھ کھانسی، نزلہ، زکام اور بخار بھی ہو رہا ہے۔ شہری سینے کی مختلف پیچیدگیوں کا شکار ہو رہے ہیں، تاہم اس حوالے سے صوبائی حکومت لمبی تانے خوابِ خرگوش کے مزے لے رہی ہے۔

پنجاب حکومت نے اسموگ سے لاہور کے شہریوں کو بچانے کے لیے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے جس کے باعث لاہوریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ شہریوں نے مینارِ پاکستان اور داتا دربار سمیت مختلف تفریح گاہوں کا رخ کرنا بھی چھوڑ دیا ہے۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل محکمہ موسمیات کے مطابق لاہور میں سموگ کے باعث حدِ نگاہ صرف 1 کلومیٹر تک محدود ہو گئی، جبکہ عام حالات میں ایک انسان 5 کلومیٹر تک دیکھ سکتا ہے جس کے بعد  زمین گول ہوجاتی ہے۔

لاہور اور گردونواح کے مختلف علاقے7 نومبر کو بھی  سموگ کے باعث شدید فضائی آلودگی کا شکار رہے جس کے باعث حکومتِ پنجاب نے اعلان کیا کہ شہر کے تمام اسکول بند رہیں گے۔

مزید پڑھیں: لاہور میں سموگ کے باعث حدِ نگاہ ایک کلومیٹر رہ گئی۔ محکمہ موسمیات

Related Posts