لاہور کی انسداد بدعنوانی کی خصوصی عدالت نے منگل کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر چوہدری پرویز الٰہی کی پنجاب اسمبلی میں غیر قانونی بھرتیوں سے متعلق کیس میں ضمانت منظور کر لی۔
جج علی رضا نے چوہدری پرویز الٰہی کو 10 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کی۔
سماعت کے دوران اسپیشل پراسیکیوٹر عبدالصمد نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ چوہدری پرویز الٰہی کیس میں براہ راست قصوروار ہیں اور ان کی ضمانت کی مخالفت کی۔ چوہدری پرویز الٰہی تاحال لاہور جیل میں ہیں۔
4 جون کو لاہور کی ایک ضلعی عدالت نے چوہدری پرویز الٰہی کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا جب کہ ان کے جسمانی ریمانڈ کی اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ (ACE) کی درخواست مسترد کردی۔
اے سی ای کے ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ چوہدری پرویز الٰہی نے مبینہ طور پر پنجاب اسمبلی میں گریڈ 17 کے 12 افسران کو میرٹ کے خلاف بھرتی کیا۔
مزید پڑھیں:چیئرمین سینیٹ کی مراعات میں اضافہ، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اظہارِ افسوس
چوہدری پرویز الہٰی کو پہلی بار یکم جون کو گرفتار کیا گیا تھا جب پولیس نے ان کی لاہور کی رہائش گاہ پر دو بار چھاپہ مارا تھا جب انسداد بدعنوانی عدالت نے بطور وزیر اعلیٰ پنجاب ان کے دور میں شروع کیے گئے ترقیاتی منصوبوں میں بے ضابطگیوں سے متعلق مقدمے میں ان کی قبل از گرفتاری ضمانت خارج کر دی تھی۔