پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی کے اجلاس سے واک آؤٹ،اجتماعی استعفوں کا فیصلہ

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی کے اجلاس سے واک آؤٹ،اجتماعی استعفوں کا فیصلہ
پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی کے اجلاس سے واک آؤٹ،اجتماعی استعفوں کا فیصلہ

اسلام آباد: پاکستان کے 23 ویں وزیراعظم کے انتخاب کے لئے قومی اسمبلی کا اہم اجلاس جاری ہے، پاکستان تحریک انصاف نے وزارت عظمیٰ کے الیکشن کے بائیکاٹ کر دیا اور تحریک انصاف نے قومی اسمبلی سے اجتماعی استعفیٰ دینے کا اعلان کر دیا۔

ڈپٹی سپکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی زیر صدارت اجلاس میں انہوں نے کہا کہ میری رولنگ کو غیر آئینی قرار دینے پر کافی بحث ہوئی، عمران خان کیخلاف عدم اعتماد پر کارروائی ہوچکی، غیر ملکی مراسلہ میرے ہاتھ میں ہے، مراسلے میں دھمکی دی گئی، عمران خان کو کس چیز کی سزا دی گئی؟ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کو مراسلہ قومی اسمبلی کی جانب سے بھیج رہا ہوں۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ آج کوئی کامیاب ہوگا اور کوئی آزاد ہوگا، ایک خودی کا راستہ اور ایک غلامی کا، قوم کے سامنے 2 راستے ہیں، ایک اختیار کرنا ہوگا، ان کا مشکور ہوں جن لوگوں نے وفاداری تبدیل نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے ان میں کوئی ہم آہنگی نہیں، اس اتحاد میں بینظیر بھٹو کی کردار کشی کرنیوالے ہیں، آج ایک آئینی عمل اختتامی مرحلے تک پہنچنا ہے، تحریک انصاف کی سوچ لوگوں کے دلوں میں پیوست ہوچکی۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کون نہیں جانتا کہ شہباز شریف کو مسلط کیا جا رہا ہے، آنیوالے وزیراعظم کہتے تھے پیٹ چاک کر کے پیسہ واپس لاؤں گا، پیپلزپارٹی کی بلاول کو وزیر خارجہ بنانے کی خواہش ہے، انوکھی جمہوریت ہے، والد وزیراعظم اور بیٹا وزیراعلیٰ۔

سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ عمران خان ے قوم کو سر اٹھا کر جینے کا درس دیا، دنیا نے دیکھا کہ پاکستان نے کورونا کا کامیابی سے مقابلہ کیا، کل پورے ملک کے عوام نے بتا دیا کہ وہ پی ٹی آئی کیساتھ ہیں، شہباز شریف آج وزیراعظم بننے کیلئے خود کو میدان میں اتار رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: قومی اسمبلی اجلاس کا ایجنڈا جاری، ملک کے نئے وزیر اعظم کا انتخاب آج ہوگا

اُن کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم ان کے ساتھ بیٹھ گئی جن کو 4 سال کوستے رہی، ایک بہت بڑا منصوبہ ہم پر مسلط کیا جا رہا ہے، کچھ سر جھکانے اور کچھ سر اٹھا کر جینے کا ارادہ کر کے آئے ہیں، عمران خان نے کہا طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں، عمران خان نے اردو زبان اور قومی لباس کو فروغ دیا۔

Related Posts