پی ٹی آئی نے 28 جنوری کے مذاکرات میں شرکت سے انکار کر دیا

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

PTI refuses to attend 4th round of talks after Ayaz Sadiq Summons meeting on January 28

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اعلان کیا ہے کہ وہ قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق کی جانب سے 28 جنوری کی رات 11 بج کر 45 منٹ پر طلب کیے گئے مذاکرات کے چوتھے دور میں شرکت نہیں کرے گی۔

حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کی کوشش کر نے والے اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے چوتھے دور کا اعلان کیا تھا تاکہ بات چیت کا سلسلہ جاری رکھا جا سکے تاہم پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے تصدیق کی کہ پارٹی اس اجلاس میں شرکت نہیں کرے گی۔

حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان سینیٹر عرفان صدیقی نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نے مذاکرات معطل کرنے کے فیصلے کے حوالے سے کوئی باضابطہ اطلاع نہیں دی۔ ان کا کہنا تھا، “ہمیں ان کی جانب سے کوئی تحریری اطلاع موصول نہیں ہوئی، اجلاس کی دعوت اب بھی برقرار ہے۔

پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر عرفان صدیقی نے پی ٹی آئی کے اچانک انکار پر مایوسی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے مذاکرات ختم نہیں کیے لیکن جب ایک فریق اچانک پیچھے ہٹ جائے تو ہم کس سے بات کریں؟ کیا ہم صرف دیواروں سے بات کریں؟۔

انہوں نے پی ٹی آئی کی غیر یقینی رویے پر بھی تنقید کی اور کہا کہ پارٹی بغیر کسی رابطے کے عوامی بیانات جاری کرتی ہے۔ “یہ کوئی کھیل نہیں ہے اور انہیں ان خالی بیانات سے آگے بڑھنا ہوگا، اجلاس 28 جنوری کو طے شدہ وقت پر ہوگا۔

پشاور ہائی کورٹ کا الیکشن کمیشن کو 60 دن میں سینیٹ انتخابات کا فیصلہ کرنے کا حکم

اس دوران بیرسٹر گوہر علی خان نے اپنی پوزیشن میں تضاد ظاہر کیا۔ پہلے تو انہوں نے میڈیا سے کہا کہ مذاکرات “معطل” ہیں لیکن کچھ دیر بعد عمران خان کی ہدایت کا حوالہ دیتے ہوئے مذاکرات مکمل طور پر ختم کرنے کی بات کی۔

وزیر اعظم کے مشیر برائے عوامی و سیاسی امور، رانا ثناءاللہ نے بھی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات کے خاتمے کی ذمہ داری حکومت پر عائد نہیں کی جا سکتی۔

انہوں نے کہا، “ہم اب بھی بات چیت کے لیے تیار ہیں لیکن اس کا ایک واضح عمل ہے۔ ایک فریق اپنے مطالبات پیش کرتا ہے، دوسرا فریق جواب دیتا ہے، اور پھر مسائل پر بات چیت ہوتی ہے۔

رانا ثناءاللہ نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی قیادت مذاکرات کے حوالے سے باہر کے افراد سے رہنمائی حاصل کر رہی ہے لیکن یہ شخصیات سیاسی معاملات پر مداخلت نہیں کریں گی۔ انہوں نے کہا، “اگر پی ٹی آئی کو اب بھی کوئی شبہات ہیں تو ہم آنے والے دنوں میں ان کا جواب دیں گے۔”

Related Posts