پی ٹی آئی کا پریس کلب پرسندھ حکومت کی انتقامی کارروائیوں کیخلاف احتجاج

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

PTI

کراچی:پاکستان تحریک انصاف کراچی ریجن کی تنظیم کے زیرقیادت سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ کی گرفتاری اور پارٹی رہنماں و کارکنان پر جعلی مقدمات کیخلاف کراچی پریس کلب پراحتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

اس موقع پر پی ٹی آئی رہنما فردوس شمیم نقوی، خرم شیر زمان،بلال غفار،سعید آفریدی،رمضان گھانچی، جمال صدیقی، راجہ اظہر،ارسلان تاج، ریاض حیدر، ڈاکٹر عمران شاہ،شہزاد قریشی،رابستان خان، جئے پرکاش لوہانا،عدیل احمد، دعابھٹو، رابعہ اظفر نظامی،سدرہ عمران سمیت دیگر اراکین قومی و صوبائی اسمبلی،پی ٹی آئی عہدیداران سمیت کارکنان نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

اس موقع پر پی ٹی آئی کے سینئر رہنماورکن سندھ اسمبلی فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ سندھ حکومت نے حلیم عادل شیخ پر دہشتگردی کی دفعات لگاکر ثابت کیا کہ سندھ حکومت حلیم عادل شیخ سے ڈرتی ہے،حلیم عادل شیخ سندھ حکومت سے نہیں ڈرتا۔

حلیم عادل شیخ کے فارم ہاسز کااسٹے آرڈر موجود تھا تو پھر کس وجوہات کی بنا پر حلیم عادل کے فارم ہاسز کو مسمار کیا گیا اپوزیشن لیڈر کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی تو ایف آئی آر بھی اپوزیشن لیڈر پر کاٹی گئی۔

ماضی میں ہمارے ساتھی رہنما ورکن سندھ اسمبلی رمضان گھانچی پر بھی فائرنگ کی گئی تھی ان کی ایک ٹانگ زخمی ہوئی تھی جس کا علاج ڈاکٹر عمران شاہ نے کیا تھارمضان گھانچی پر جس نے فائرنگ کی وہ پاکستان پیپلرزپارٹی کا کارکن ہے وہ شخص چیئرمینہے اس وقت یوسی کا سندھ حکومت بتائے اس شخص کو کیوں گرفتار نہیں کیا گیا۔

اس صوبے میں بدمعاشوں کا راج ہے،غنڈوں کا راج ہے،دہشتگردوں کا راج ہے انہوں کہا کہ اگر ثبوت چاہیے تو عزیر بلوچ کی مثال سامنے ہے۔عزیر بلوچ آٹھ مقدمات میں بری ہوچکا ہے اور یہ وہی عزیر بلوچ ہے جس پر چار سو سے زائد قتل کا الزام ہے۔

انہوں نے کہا کہ مراد علی شاہ سن لیں کہ ہم نے بہت کاوشوں سے پی ایس ایل کے میچز کراچی میں کرائے ہیں کیونکہ ہم جانتے ہیں جس شہر میں امن نہیں ہوتا وہ شہر ترقی نہیں کرسکتاہم شہر قائد کے امن کو اس موقع پر خراب نہیں کرنا چاہتے۔

لیکن ہم واضح آپ کو بتارہے ہیں پی ایس ایل میچز کے ختم ہوتے ہی حلیم عادل شیخ کو رہا نہ کیا گیا تو پی ٹی آئی کا اگلا گھیرا وزیر اعلی ہاؤس اور بلاول ہاؤس کی جانب ہوگا،ہم نے 1996 سے آج تک ایک روایت کو قائم رکھا ہے ہم نے کبھی بندوق کا سہارا نہیں لیا۔

ہم نے جب سہارا لیا اپنی آواز کا سہارا لیاہے اپنی عوام کا اور کارکن کا سہارا لیا ہے ہم نہ بندوق اٹھائیں گے نہ چلائیں گے، اگر بندوق چلائیں گے تو اپنی حفاظت کے لیے، ہم کبھی بھی بندوق کے استعمال کو فروخت نہیں دینا چاہیں گے۔

سندھ حکومت کو اگر دہشتگردی کے مقدمات بنانے ہیں تو صوبے کا امن خراب کرنے والوں کیخلاف مقدمات بنائیں ہمارا یہ پر امن احتجاج کہیں منتقل نہیں ہوگا کیونکہ ہمیں احساس ہے کہ ہمارے شہر میں پی ایس ایل کا میچ ہورہا ہے ہمیں احساس ہے کہ کہاں احتجاج کیا جانا چاہیے اور کہاں نہیں۔

حلیم عادل شیخ اور ہمارے کارکنان کا قصور کیا ہے؟ ہمارا قصور صرف اتنا ہے کہ ہم نے کہا کہ سندھ حکومت چور ہے ہم نے کہا سندھ کی گندم سڑگئی،سندھ حکومت کی نااہلی سے سندھ کے عوام کو مہنگی گندم خریدنی پڑی۔ اگر سندھ حکومت نے ہمارے ورکرز کو رہا نہ کیا تو مراد علی شاہ تم ہمارا لائحہ عمل برداشت نہیں کرپاؤ گے۔

Related Posts