ڈسکہ انتخاب، الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف تحریکِ انصاف کی درخواست مسترد

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سپریم کورٹ نے ایف آئی اے کے 53 ملازمین کو فوری فارغ کرنے کا حکم دے دیا

اسلام آباد: عدالتِ عظمیٰ نے ڈسکہ کے ضمنی انتخاب پر الیکشن کمیشن کے فیصلے کو معطل کرنے کیلئے دی گئی پاکستان تحریکِ انصاف کی درخواست مسترد کردی ہے۔

تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی نے ڈسکہ ضمنی انتخاب کو کالعدم قرار دینے کیلئے الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کرنے کی درخواست دائر کی تھی۔ آج سپریم کورٹ میں جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی ججز بنچ نے درخواست کی سماعت کی۔

سپریم کورٹ بنچ نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75 ڈسکہ میں انتخابات دوبارہ منعقد کرنے کے متعلق کیس کی سماعت کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ سماعت ہوگی لیکن انتخاب بھی ضرور ہوگا۔

جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ فیصلہ یہ کریں گے کہ این اے 75 میں دوبارہ انتخابات کرائے جائیں یا صرف انہی پولنگ اسٹیشنز پر الیکشن ہو جہاں بدنظمی پائی گئی۔ سپریم کورٹ الیکشن کمیشن کے فیصلے کو معطل نہیں کرے گی۔

معززعدالت نے کہا کہ دوسری جانب کا مؤقف آنے تک فیصلہ نہیں ہوسکتا۔ ڈسکہ ضمنی انتخاب کے امیدوار تیاری پوری کریں۔ سپریم کورٹ جلد فیصلہ سنائے گی۔ بعد ازاں پی ٹی آئی وکیل کی الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کرنے سے متعلق درخواست مسترد کردی گئی۔

قبل ازیں الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75 ڈسکہ کے انتخاب میں بد ترین بدنظمی کے باعث الیکشن کالعدم قرار دے دیا۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ این اے 75 میں 10 اپریل کو دوبارہ پولنگ ہوگی جسے پی ٹی آئی امیدوار نے چیلنج کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن نے وزیرِ اعظم کے خلاف پیپلز پارٹی کی درخواست مسترد کردی

Related Posts