پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) نے ’جیل بھرو‘ تحریک کا باقاعدہ آغازکردیا ہے۔
جیل بھرو تحریک کے پہلے مرحلے میں پارٹی کے چیئرمین شاہ محمود قریشی، اسد عمر، اعظم خان سواتی اور سرفراز چیمہ سمیت کئی رہنماؤں اور کارکنوں نے گرفتاری دے دی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور کارکن از خود ہی چیئرنگ کراس مال روڈ پر پہلے سے موجود پولیس وین میں بیٹھ گئے۔ یہ پولیس وینز کسی بھی قسم ناخوشگوار واقعے کی صورت میں ہونے والی گرفتاریوں کے لیے وہاں کھڑی کی گئی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں:
کفایت شعاری پالیسی منظور، وفاقی وزراء کا تنخواہیں اور مراعات نہ لینے کا فیصلہ
جیل بھرو تحریک کے آغاز سے پہلے عمران خان نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ حقیقی آزادی کیلئےآج ہم دو بنیادی محرّکات و اہداف کےتحت جیل بھرو تحریک کا آغاز کررہےہیں۔ اوّل: یہ ہمیں آئین کےتحت میسّربنیادی حقوق پر یلغار کیخلاف ایک پرامن اور غیرمتشدد احتجاج ہے۔
پنجاب حکومت نے مال روڈ پر پہنچنے والوں کی گرفتاری کا فیصلہ کر لیا۔ضلعی انتظامیہ کی جانب سے مال روڈ پر دفعہ 144 نافذ ہے۔پولیس کی بھاری نفری اور سادہ کپڑوں میں اہلکاروں کی ڈیوٹیاں لگا دی گئی ہیں۔گرفتار کارکن کو میانوالی اورڈیرہ غازی خان کی جیلوں میں منتقل کیا جائے گا۔